مریم نواز کے لندن میں موجود چار فلیٹس کی تفصیلات عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت

لاہور ہائیکورٹ نے پاناما لیکس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

بدھ 8 جون 2016 19:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 جون ۔2016ء) لاہورہائیکورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے لندن میں موجود چار فلیٹس کی تفصیلات عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دیدی جبکہ پاناما لیکس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار تحریک انصاف کے رہنما گوہر نواز سندھو نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز نے برطانیہ میں نیسکول اور نیلسن نامی دو آف شور کمپنیاں بنا کر لندن کے علاقے مے فئیر میں چار فلیٹس خریدے۔

مے فئیر کے علاقے میں مریم نواز کے نام پر موجود فلیٹ نمبر سولہ، سولہ اے، سترہ اور سترہ اے کے ملکیتی ثبوت برطانوی رجسٹریشن آفس سے حاصل کئے گئے ہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت اسے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دے اور قومی نوعیت کے اس حساس معاملے پر عدالت میں زیر التواء کیس کی جلد سماعت کی جائے تاکہ حقائق قوم کے سامنے واضح ہو سکیں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ وزیر اعظم پر لازم نہیں کہ وہ اپنے اوپر لگنے والے ہر الزام کا جواب دیں ۔وزیر اعظم نے 2013 ء میں اپنی جائیداد کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی تھیں۔لہٰذا درخواست غیر ضروری قرار دیتے ہوئے مسترد کی جائے۔جس پر عدالت نے مریم نواز کے لندن میں موجود چار فلیٹس کی تفصیلات عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دے دی جبکہ پانامہ لیکس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔