بجٹ 2016-17ء:خیبرپختونخواہ کا5کھرب 5ارب روپے کابجٹ پیش کردیا گیاہے

بجٹ میں اخراجات جاریہ کیلئے344ارب روپے،ترقیاتی پروگرام کیلئے 161ارب روپے،تعلیم کیلئے 111ارب 52کروڑ روپے مختص کیے گئے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کا اعلان کردیا،پولیس32 ارب،صحت 38،سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کیلئے 61ارب روپے،جبکہ بجٹ میں پشاور کی ترقی کیلئے 29ارب روپے کا پیکج شامل ہے۔صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید کی بجٹ تقریر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 جون 2016 16:50

بجٹ 2016-17ء:خیبرپختونخواہ کا5کھرب 5ارب روپے کابجٹ پیش کردیا گیاہے

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14جون۔2016ء) :صوبائی حکومت خیبرپختونخواہ کا مالی سال 2016-17ء کیلئے5کھرب 5ارب روپے کابجٹ پیش کردیا ہے،بجٹ میں اخراجات جاریہ کیلئے344ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا کل حجم 161ارب ہے،تعلیم کیلئے 111ارب 52کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید نے خیبرپختونخواہ میں پیش کیا ۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق صحت 38،سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کیلئے 61ارب روپے مختص کیے گئے،پولیس کیلئے 32ارب 94 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کھیل کیلئے 60کروڑ جبکہ زراعت کیلئے 3ارب روپےرکھے گئے ہیں۔ ٹی ایم اوز کا بجٹ میں پشاور کی ترقی کیلئے 29ارب روپے کا پیکج شامل ہے۔وزیراعلیٰ کے پی کے کی منظوری گندم کی خریداری کیلئے ہدف مقرر کیاگیا،2ارب 90کروڑ روپے سبسڈی کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس مقصد کیلئے بینکوں سے قرضہ لیا جائے۔بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ 2016-17ء میں ترقیاتی پروگرام کیلئے 161ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اے ڈی پی کیلئے 36ار ب روپے بیرونی امداد سے حاصل کیے جائینگے۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے پیش نظر جنگلات میں اضافے کیلئے کروڑوں درخت لگائے جاچکے ہیں۔رواں برس اس منصوبے کیلئے 3ارب 85کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تین سال میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کی گئیں۔این ٹی ایس کے ذریعے 13ہزار 457اساتذہ بھرتی کیے جائینگے۔160پرائمری سکول اور 100سیکنڈری سکول بنائے جائیں گے جبکہ 100مدارس کو بھی سکولوں میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔کے پی کے میں 200سمارٹ سکول قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا ہے،کےپی میں 10نئےسرکاری کالجزقائم کیےجائیں گے۔356چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہے۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ صحت کے93منصوبوں کیلیے10ارب54کروڑروپےمختص کیے گئے ہیں۔ سرطان کے3500مریضوں کومفت علاج کی سہولت فراہم کی جائیگی،مردان،صوابی میں بنیادی مراکزصحت کواپ گریڈکیاجائیگا۔ صوبائی وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ ریسکیو 1122کا دائرہ کار پورے صوبے تک پھیلایاجائیگا۔درخت لگانے کیلئے منصوبے پر آئندہ مالی سال میں کام جاری رہے گا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1کھرب 61ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے ،صحت کے لیے 10ارب 54کروڑ روپے مختص کرنے سمیت تعلیم کے لیے 12ارب 45کروڑ 30لاکھ روپے ،اعلیٰ تعلیم کے لیے 4ارب 78کروڑ 40لاکھ روپے ،ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لئے 33ارب 90کروڑ روپے ،زراعت کے لیے 3ارب 97کروڑ 7لاکھ روپے،بلدیات کیلئے 6ارب روپے جبکہ جنگلات کیلئے 2ارب 70لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویزشامل ہے۔

صوبائی کابینہ نے فنانس بل دوہزار سولہ سترہ کی بھی منظوری دی دیدی ،نئے بل کے تحت رواں مالی سال میں 1ارب 95کروڑ 55لاکھ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز بھی شامل ہے،خیبر پختونخوا سالانہ بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس میں بھی اضافہ کرنے کی تجویز شامل ہے جس کے تحت 200روپے فی مرلہ سے بڑھا کر 300فی مرلہ اور زمین کے انتقالات کی مد میں کمرشل پلاٹس 400سے بڑھا کر 600روپے کرنے کی تجویز سمیت انتقالات فیس 2فیصد سے ڈھائی فیصدکرنے کی تجویز بھی شامل ہے ،اسٹامپ پیپرپرڈیوٹی میں بھی اضافہ،60روپے سے بڑھا کر 100روپے کرنے کی تجویز،اسلحہ لائسنس کی تجدید کے ٹیکس میں بھی اضافہ،150سے بڑھا کر 300،1ہزار سے 1500اور 2500سے 5000کرنے کی تجویز شامل ہے خیبر پختونخوا کے نئے بجٹ میں صوبے میں اگرچہ نیا ٹیکس تو نہیں لگایا گیا لیکن پرانے ٹیکسوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ،جس کے تحت ایکسائز اینڈ ٹیکسشن میں22کروڑ 55لاکھ روپے،ریونیو اینڈ اسٹیٹ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 77کروڑ 30لاکھ روپے۔

انرجی اینڈ پاور میں 93کروڑ 70لاکھ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز شامل ہے،اسی طرح گاڑیوں اورموٹر سائیکل کے ٹوکن ٹیکس میں بھی اضافے کی تجویز شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :