پاکستان تاجکستان کے ساتھ پائیدار تعلقات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، پاکستان انجینئرنگ مصنوعات، سرجیکل آلات سمیت دیگر اشیاء تاجکستان کو برآمد کرنے کا خواہاں ہے

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کا پاکستان تاجکستان تعاون کانفرنس سے خطاب کمرشل، اقتصادی، تجارتی، زرعی، تعلیمی، ثقافتی، صحت، سرمایہ کاری، بینکنگ، توانائی، تیل و گیس کے شعبہ میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینا آزاد تاجکستان کی پالیسی کا حصہ ہے، وزیر توانائی تاجکستان عثمان علی عثمان زادہ

بدھ 15 جون 2016 18:21

اسلام آباد ۔ 15 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ پائیدار تعلقات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، پاکستان انجینئرنگ مصنوعات، سرجیکل آلات سمیت دیگر اشیاء تاجکستان کو برآمد کرنے کا خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پانچویں دو روزہ جوائنٹ کمیشن (جے سی) تجارتی و تکنیکی اور اقتصادی پاکستان تاجکستان تعاون کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر تاجکستان کے وزیر برائے پانی و توانائی عثمان علی عثمان زادہ، وزارت پانی و بجلی کے اعلیٰ حکام، اقتصادی امور ڈویژن کے نمائندوں سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجکستان پاکستان سے بہت سی مصنوعات درآمد کر کے فوائد حاصل کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے برادر اور قریبی دوست ملک تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین جوائنٹ کمیشن کانفرنس سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مختلف شعبوں کے ماہرین کا ایک جگہ اکٹھا ہونا بھی خوش آئند اقدام ہے جس سے نہ صرف تجارتی تعلقات میں وسعت آئے گی بلکہ دونوں ممالک کے شہریوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے1991ء میں سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد تاجکستان کی آزاد حیثیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک 1992ء کے بعد بہترین سفارتی تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین کاسا 1000 منصوبہ بھی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور وزیراعظم آفس ذاتی طور پر اس منصوبہ کی نگرانی کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاجکستان سے 1000 میگاواٹ بجلی درآمد کرنے پر بھی مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی دوشنبہ میں ہونے والی ملاقات میں تجارت، توانائی، زراعت اور رابطہ کاری میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔ اس موقع پر تاجکستان کے وزیر توانائی عثمان علی عثمان زادہ نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمرشل، اقتصادی، تجارتی، زرعی، تعلیمی، ثقافتی، صحت، سرمایہ کاری، بینکنگ، توانائی، تیل و گیس کے شعبہ سمیت دیگر شعبوں میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینا آزاد تاجکستان کی پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاسا 1000 پراجیکٹ سے نہ صرف پاکستان میں توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔