آزاد کشمیر قائدین اور کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ، حریت قائدین

جمعرات 16 جون 2016 14:35

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جون۔2016ء) مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں نے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے پرامن سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں لگانے اور آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پر نظر بند حریت کانفرمس ” گ “ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ حریت قائدین پر پرامن مظاہرے میں شرکت سے روکنا کٹھ پتلی انتظامیہ کی بھرت نواز پالیسی اور گولی نہیں بولی سلوگن کا عکاس ہے انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کشمیر میں ڈراؤنا بن کر ابھری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ جماعت نہ صرف اپنی تمام تر طاقت آزادی پسند کیمپ کے خلاف استعمال کر رہی ہے بلکہ اپنی کشمیر مخالف پالیسیوں کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کے لئے ریاستی مشینری کا بھی غلط استعمال کر رہی ہے تاہم یہ جماعت اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں کامیاب نہیں ہو گی ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء حریت چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ محبوبہ مفتی اپنی کشمیر مخالف پالیسیوں کو کامیابی سے ہمکنار کے لئے حریت قیادت کو کچلنے کی خواہاں ہیں اور اس کے لئے طاقت کا بھرپور استعمال کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ طاقت کے بہیمانہ استعمال کے باوجود کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق کے لئے آگے بڑھنے سے روکا نہیں جا سکتا دوسری جانب لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے بھی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے حریت قائدین اور کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :