شریف خاندان کے اندرونی اختلافات‘وزیراعظم نے رمضان کے آخری عشرے میں خاندان کے افراد کو سعودی عرب بلالیا

اختلافات کی وجہ پاناما لیکس میں سامنے آنے والے اثاثہ جات ہیں جنہیں وراثتی جائیدادتقسیم کرتے وقت ظاہرنہیں کیا گیا:معتبرذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 16 جون 2016 14:36

شریف خاندان کے اندرونی اختلافات‘وزیراعظم نے رمضان کے آخری عشرے میں ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔16جون۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے خاندانی تنازعات کو حل کرنے کے لیے رمضان کے آخری عشرے میں خاندان کے افرادکوسعودی عرب میں اکٹھا کرنے کا عندیہ دیا ہے-لندن سے مسلم لیگ نون کے انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف رمضان کے اخری عشرے میں لندن سے سعودی عرب روانہ ہونگے جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ عمرہ اداکریں گے-ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف کے خاندان کو بھی دعوت دی گئی ہے اور ممکنہ طور پر وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت بعض اہم وفاقی وزراءاور پارٹی کے سنیئرقائدین بھی سعودی عرب جائیں گے-ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے درمیان پاناما لیکس میں سامنے آنے والے اثاثہ جات پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں -اور اس سلسلہ میں بیگم کلثوم نوازاور بیگم نصرت شہبازشریف کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوچکی ہے کیونکہ پانامالیکس میں سامنے آنے والے اثاثہ جات کو خاندان کے تقسیم شدہ اثاثہ جات میں شامل نہیں کیا گیا تھا-لہذا شہبازشریف فیملی ان میں بھی اپنا حصہ چاہتی ہے کیونکہ لندن کے فلیٹ آف شور کمپنیوں کے ذریعے خاندان میں جائیداد کی تقسیم سے پہلے خریدے گئے تھے-جن کی ویلیو آج اربوں پاﺅنڈ ہے-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشترکہ کاروباری کمپنیوں کے نام پر کچھ بے نام بنک آکاﺅنٹس بھی کھولے گئے جن میں کروڑوں ڈالرجمع کروائے گئے ان اکاﺅنٹس کا ذکر بھی خاندان میں جائیدادکی تقسیم کے وقت نہیں کیاگیا-ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ نون کے اراکین قومی اسمبلی کی بڑی تعداد جن کا تعلق پنجاب سے ہے وہ میاں شہبازشریف کے حامی ہیں کیونکہ پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف سکیموں اور ان کے نیچے اراکین صوبائی اسمبلی کے ذریعے بھاری فنڈزمہیا کیئے جارہے ہیں-دوسری جانب میاں شہبازشریف نے اپنے رویے میں بھی نمایاں تبدیلی کی ہے اور وہ منتخب اراکین کو زیادہ سے زیادہ وقت دیتے ہیں -دوسری جانب نون لیگی منتخب اراکین کو شکایت ہے کہ انہیں مریم نوازسے بھی ملنے کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے -اور میاں نوازشریف کی طرح ان کا رویہ بھی وزیراعظم میاں نوازشریف کی طرح منتخب اراکین کے ساتھ تحضیک آمیزہوتا ہے-ذرائع نے بتایا ہے کہ عید کے بعد ان ہاﺅس تبدیلی کے لیے ایک بھرپورمہم چل سکتی ہے جس کی پیش بندی کے لیے نوازشریف خاندان کو متحدہ کرنے کی آخری کوشش کرنے جارہے ہیں-