عالمی مالیاتی اداروں نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کیلئے مزید فنڈز کی فراہمی کیلئے نئی شرائط عائد کر دیں

ڈونرز فنڈز کے اجرا ء کیلئے منصوبے کی بروقت تکمیل کی یقین دہانی چاہتے ،منصوبہ 2018ء میں مکمل ہو جائے گا‘ حکومت کی طرف سے یقین دہانی

ہفتہ 18 جون 2016 22:31

عالمی مالیاتی اداروں نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کیلئے مزید فنڈز کی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جون ۔2016ء ) عالمی مالیاتی اداروں نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کیلئے مزید فنڈز کی فراہمی کیلئے نئی شرائط عائد کر دیں جس سے منصوبے کی بروقت تکمیل خطرے میں پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کا دعویٰ ہے کہ 969 میگاواٹ کانیلم جہلم پن بجلی منصوبہ اگست 2017میں مکمل ہو جائے گا۔ 2008ء میں کام کے آغاز سے منصوبے کا پی سی ون چار بار تبدیل کئے جانے سے اس کی لاگت 84 ارب سے بڑھ کر414 ارب تک پہنچ چکی ہے۔

(جاری ہے)

لیکن 8 برس گزر جانے کے باوجود اس کا صرف 78فیصد کام مکمل ہو پایا ہے جبکہ فنڈنگ صرف 58 فی صد رہی۔ اسلامک بینک، سعودی فنڈ اور دیگر مالیاتی اداروں نے منصوبے کیلئے 600ملین ڈالر فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب مزید فنڈز کی فراہمی کیلئے نئی شرائط لگا دی ہیں۔ان اداروں کو منصوبے کی بروقت تکمیل پر خدشات ہیں اور حکومت اتنی غیرسنجیدہ ہے کہ منصوبے کا فنانشل کلوز اب ہوا ہے۔ ڈونرز نے فنڈز کے اجرا ء کیلئے منصوبے کی بروقت تکمیل کی یقین دہانی چاہتے ہیں جس کے بعد حکومت نے مختلف ممالک کے سفیروں کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ 2018ء میں مکمل ہو جائیگا۔

متعلقہ عنوان :