سعودی عرب میں دماغی طور پر فوت بچے کے اعضا ء کی کامیاب پیوند کاری

اتوار 19 جون 2016 18:51

سعودی عرب میں دماغی طور پر فوت بچے کے اعضا ء کی کامیاب پیوند کاری

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19جون۔2016ء) سعودی عرب کے طبی ماہرین نے کمال مہارت کے ساتھ دماغی طور پر فوت ایک شیرخوار بچے کے اعضا کی کامیاب پیوند کاری کی ہے جس کے نتیجے میں بچہ صحت مند ہو گیا۔سعودی میڈیا کے مطابق ٹریفک حادثے میں دماغی طور پر فوت ہونے والے چار ماہ کے بچے کو اعضا کی تبدیلی کے لیے جدہ کے شاہ عبدالعزیز میڈیکل کمپلیکس میں داخل کیا گیا تھا جہاں سعودی طبی مرکز برائے پیوند کاری آعضا کی ٹیم جگر اور عمل انہضام کے سرجن ڈاکٹر احمد الجوھری اور گردے کے آپریشن کے ماہر ڈاکٹر علا ابو یوسف اور شاہ عبدالعزیز میڈیکل کمپلیکس کی ٹیم نے بچے کے اعضا کی پیوند کاری کے عمل میں حصہ لیا۔

بچے کے لیے اعضا سرکاری سطح پر عطیہ کیے گئے تھے۔ اعضا کا عطیہ ملنیکے بعد ڈاکٹروں نے سرجری کی مدد سے بچے کے گردے، جگر اور خون کی وریدوں کو تبدیل کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر الجوھری کا کہنا ہے کہ ایک چار سالہ بچے کے اعضا کی سرکاری عطیے کے تحت پیوند کاری کا یہ پورے مشرق وسطی کا پہلا کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم سن بچے کے اعضا کی منتقلی ایک انتہائی مشکل اور پیچیدہ عمل تھا کیونکہ بچے کے خون کی وریدیں اور دیگر اعضا چھوٹے ہونے کے باعث ان کی سرجری ایک مشکل چیلنج تھی۔دماغی طور پر متوفی بچے کو ایک دوسرے فوت ہونے والے شہری کیاعضا عطیہ کئے گئے تاہم اس کا اہتمام حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :