مسئلہ کشمیر سرحدی تنازعہ نہیں ایک کروڑ 80لاکھ کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے، فریدہ بہن جی

منگل 21 جون 2016 16:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جون ۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیرماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے جس کو پاکستان اور بھارت مل بیٹھ کر حل کریں بلکہ یہ ایک روڑ اسی لاکھ کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فریدہ بہن جی نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر میں بنیادی فریق کی حیثیت رکھتے ہیں اور ریاست کے لوگ ہر اس عمل کی مخالفت کریں گے جس میں ان پر ان کی مرضی کے خلاف کوئی حل تھوپا گیا ہو۔

فریدہ بہن جی نے بھارت پر زور دیاکہ وہ ہٹ دھرمی ترک کرکے حقائق کا سامنا کرے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں یا سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں پہل کرے۔

(جاری ہے)

دریں اثنامسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین را جہ نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے دی جارہی قربانیوں کی حفاظت کرناایک ملی فریضہ ہے۔ انہوں نے بومئی سوپور میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے براٹھ سوپورکے الطاف احمد بٹ ، ووسن پٹن کے امتیاز احمد لون اور لدھو پانپور میں شہید ہونے والے نوجوان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ قربانیاں کشمیری قوم کے لیے سرمایہ افتخار ہیں۔

انہوں نے کشمیریو ں کے اس عزم کا اعادہ کیاکہ وہ جموں و کشمیر کی مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد کو ہر سطح اور ہر محاذ پر جاری رکھیں گے۔