چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کو اغواء کرنے میں وہی تربیت یافتہ لوگ ملوث ہیں، مشیر اطلاعات

جنہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹوں کو اغواء کیا تھا، امید ہے کہ اویس شاہ کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا کچھ سیاسی جماعتوں پر برا وقت آتا ہے تو کبھی کالا باغ ڈیم تو کبھی سندھ میں نئے صوبے کا شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے، بینظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب

منگل 21 جون 2016 23:25

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کو اغواء کرنے میں وہی تربیت ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جون ۔2016ء) صوبائی مشیر برائے اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کو اغواء کرنے میں وہی تربیت یافتہ لوگ ملوث ہیں کہ جنہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹوں کو اغواء کیا تھا، امید ہے کہ اویس شاہ کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا، کچھ سیاسی جماعتوں پر برا وقت آتا ہے تو کبھی کالا باغ ڈیم تو کبھی سندھ میں نئے صوبے کا شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے۔

وہ مکرانی محلہ لطیف آباد میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر وزیر اعظم کو خوش دیکھنا نہیں چاہتے وہ ہر روز ان کیلئے نیا مسئلہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ کس کے ایجنڈا پر کار بند ہیں، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے ماتحت کام کرنے والے ادارے روز کسی نہ کسی کی ویڈیو لیک کر دیتے ہیں ڈاکٹر عاصم کی بھی جھوٹی ویڈیو لیک کی گئی جس کی تحقیقات کیلئے وفاقی وزیر سندھ حکومت کو تحقیقات کرانے کا مشورہ دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کی کچھ سیاسی جماعتوں پر جب برا وقت آتا ہے تو وہ کبھی کالا باغ ڈیم تو کبھی سندھ میں نئے صوبے کا شوشہ چھوڑ دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی سندھ کے غیور عوام یہ کبھی برداشت نہیں کریں گے کہ سندھ تقسیم ہو، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء شریف خاندان کے بزنس کے فروغ کیلئے دن رات کوشاں ہے، عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈالنے والے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار شریف خاندان کے پولٹری بزنس کو فروغ دینے کیلئے عوام کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ دال چھوڑ کر مرغی کھائیں، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپوزیشن کا مطالبہ مان کر پانامہ لیکس پر غیرجانبدارانہ تحقیقات کرانا ہوگی بصورت دیگر پانامہ کا معاملہ پوری وفاقی حکومت کو پانامہ لے جائیگا، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پولیس رینجرز اور تمام سیاسی جماعتوں کی کوششوں سے کراچی سمیت اندرون سندھ امن امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کو اغواء کرنے میں وہی تربیت یافتہ لوگ ملوث ہیں کہ جنہوں نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے کو اغواء کیا تھا، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ کے بیٹے کو اغواء کرنے کا مقصد عدالتوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے کیونکہ عدالتیں بہتر کام کر رہی ہیں اور اس نے بڑے بڑے مجرموں کو سزائیں بھی دی ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیف جسٹس کے بیٹے اویس شاہ کو جلد بازیاب کرالیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی زیرصدارت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کی فوری بحٖفاطت بازیابی کیلئے اجلا س منعقد کیا گیا تھا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ ، آئی جی پولیس سندھ ، وزیر داخلہ سندھ اور دیگر متعلقہ لوگوں نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کو مزید تیز کیا جائیگا، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کے خلاف نہیں بلکہ نا اہل اور تعصب پرست وفاقی وزیر کے خلاف احتجاج کرتے ہیں جس نے سندھ کے لوگوں پر اس شدید گرمی میں بھی لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط کر رکھا ہے، اس موقع پر عرفان گل مگسی، صغیر قریشی، برکت ببر، فیاض شاہ ، عطاء بلوچ ، ہارون سومرو ، عذیب ابڑو اور نجیب ابڑو بھی موجود تھے۔