ہمیں ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کر نے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ٗاراکین قومی اسمبلی

صوبوں کے ٹیکس جمع کر نے کے اختیارات میں مداخلت ہورہی ہے ٗ؟امریکہ اور چین حریف ہیں ٗ معاشی معاملات میں وہ ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ہمیں اپنے اقتصادی معاملات کو تحفظ دینا ہوگا ٗہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ کیاجائے بچوں کے استعمال کی اشیاء اور اسٹیشنری پر عائد ٹیکسوں پر نظر ثانی کی جائے ٗنفیسہ شاہ ٗ عارف علوی ٗ صاحبزادہ طارق اﷲ ٗ شیخ رشید احمد ٗ عذرا فضل پیچوہو کا اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 22 جون 2016 19:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جون ۔2016ء) اراکین قومی اسمبلی نے ہم سی پیک منصوبے کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کر نے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ٗصوبوں کے ٹیکس جمع کر نے کے اختیارات میں مداخلت ہورہی ہے ٗ؟امریکہ اور چین حریف ہیں ٗ معاشی معاملات میں وہ ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ہمیں اپنے اقتصادی معاملات کو تحفظ دینا ہوگا ٗہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ کیاجائے بچوں کے استعمال کی اشیاء اور اسٹیشنری پر عائد ٹیکسوں پر نظر ثانی کی جائے ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے ایوان میں تحریک پیش کی کہ وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترمیم کرنے کا بل 2016ء زیر غور لایا جائے۔ اپوزیشن نے اس تحریک کی مخالفت کی۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے فنانس بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ وفاق اور وفاقی اکائیوں کے مالی اختیارات الگ الگ ہو تے ہیں صوبوں کے ٹیکس جمع کر نے کے اختیارات میں مداخلت ہورہی ہے سندھ حکومت نے رواں سال کے حدف سے پندرہ فیصد زیادہ ٹیکس جمع کیا دوہری ٹیکسیشن ختم کی جائے صوبے ٹیکس جمع کرنے میں مدد کررہے ہیں ایف بی آر فعال ادارہ نہیں رہا بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس لگایا جارہا ہے بلیک اکانومی کو پروموٹ کیا جارہا ہے ٹیکس کے اس نظام سے تاجروں کے ایک طبقے کو ریلیف ملا ہے ہم کالے دھن کو فروغ دے رہے ہیں سی پیک منصوبے سے ہمارے دفاعی معاملات کو فروغ ملے گا اس منصوبے کے بارے میں پاکستان کا نکتہ نظر کیا ہے ؟ سی پیک کا واحد راستہ مغربی راستہ ہوگا فاٹا میں لوگوں کیلئے ملازمتوں کیلئے کوئی وسائل نہیں ہیں سی پیک کیلئے حکومت نے کیا نئے اقدامات کئے ہیں ؟ کیا پاکستان چینی سامان کی منڈی نہیں بن جائیگا ؟امریکہ اور چین حریف ہیں لیکن معاشی معاملات میں وہ ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ہمیں اپنے اقتصادی معاملات کو تحفظ دینا ہوگا تجارت میں ان حریفوں کی مثال کو سامنے رکھنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہم ریلوے اور شاہراہوں کے منصوبوں کو سراہتے ہیں سی پیک منصوبے کو شفاف بنانا ہوگا ۔

تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ پاکستان میں 88فیصد ان ڈائریکٹ ٹیکس ہے سو روپے کے موبائل کارڈ پر جی ایس ٹی او ر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہے ہمیں ڈائریکٹ ٹیکسیشن کی طرف آنا ہوگا پاکستان کرکٹ بورڈ پر چار فیصد گروتھ ٹیکس عائد کر کے اسے آزاد کر دیا گیا ہے چھ سو افراد جو پیسہ باہر لے گئے ہیں ان کا کیا ہوا ؟ سمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہورہاہے پاکستان کا کالا دھن پراپرٹی کے اندر ہے کالے دھند پر قابو پانے سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ۔

ہاؤسنگ سیکٹر میں غریبوں کو نظر انداز نہ کیاجائے پچاس گز پلاٹ کے بغیر کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کی اجازت نہ دی جائے ۔سی پیک میں انرجی سیکٹر کو فوکس کیا گیا ہے اس میں چھوٹے صوبوں کو نظر انداز نہ کیا جائے باہر سے پیسہ لانے کے حوالے سے کیا پیشرفت ہوئی ہے ؟ ایم کیو ایم کے عبد الوسیم نے کہاکہ ہمارے میں ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں اضافہ ہورہا ہے اس کی بجائے ڈائریکٹ ٹیکسوں کی طرف توجہ دی جائے ۔

ہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ کیاجائے بچوں کے استعمال کی اشیاء اور اسٹیشنری پر عائد ٹیکسوں پر نظر ثانی کی جائے حکومت کی ایمنسٹی سکیم ناکام رہی ہے تیس ہزار ماہانہ کمانے والے کو ٹیکس دے رہے ہیں جبکہ لاکھوں کمانے والے ٹیکس ادانہیں کررہے ہیں سٹیل ملز کو اپنی فیکٹریوں کیلئے ختم کیا جارہاہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ کیا جائے پاناما لیکس ٗ وکی لیکس اور آف شور کمپنیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے باہر کا پیسہ ہم واپس نہیں لا سکے ۔

افغان ٹریڈ کی شکل میں سمگلنگ ہورہی ہے افغان سرحد پر باڑ لگائی جائے گوادر کی ترقی سے ملک ترقی کریگا سی پیک منصوبے کو کراچی سے بھی لنک کیا جائے بجٹ میں مزدوروں کو کوئی سہولت نہیں دی گئی جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہاکہ ہم سی پیک منصوبے کو سراہتے ہیں ہمیں ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کر نے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے اس سے مزید پچاس لاکھ لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہوسکتے ہیں پسماندہ علاقوں کی ترقی کی طرف توجہ دی جائے اس بجٹ میں عام اندمی کو کوئی ریلیف نہیں ملا مالا کنڈ ڈویژن کی پسماندگی کو دور کر نے کیلئے اقدامات کئے جائیں اس ڈویژن میں نافذ کسٹم ایکٹ کو واپس لیاجائے ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ ہم نے بھی چین کی بہت خدمت کی ہے اس ملک میں صرف غریب ٹیکس دے رہا ہے سمگلنگ کی وجہ سے پاکستان میں بے روزگاری عام ہے اقتصاد ی راہداری منصوبہ پاکستان کی ترقی کا راستہ ہے بینکوں میں اربوں روپے چوری کے پڑے ہیں، بینکوں کو بچائینگے ، گوجرانوالہ میں کپڑا 70 روپے میٹر تیار ہو رہاہے جبکہ بھارت سے یہ کپڑا 42.50 روپے فی میٹر کے حساب سے آرہاہے ، انہوں نے کہا کہ غریب کیلئے مرنا بھی مشکل ہے، بڑی قبر بیس ہزار کی ہے اور بیس ہزار کفن وغیرہ کا خرچہ ہے جبکہ تنخوہیں 14 ہزار روپے ہیں اور ، پیپلز پارٹی کے دورمیں روزگار کے مواقع عوام کو ملتے ہیں جبکہ موجودہ دور حکومت میں کسی کا کوئی پرستان حال نہیں ہے، آج پاکستان کا منڈی ریٹ امرتسر سے نکلتا ہے، سستی کھاد چھوٹے کستان تک نہیں پہنچے گی ، کسانوں کو گندم کے درست ریٹ نہیں مل رہے کسی کسان کو سرکاری نرخ 1300 روپے من نہیں ملے گار وزیر خزانہ ثابت کردیں تو میں انہیں دس ہزار روپے انعام دونگا، انہوں نے کہا کہ ہاؤس بلڈنگ سے قرضے لینے والے 69 فیصد غریبوں کے مکان ضبط ہوچکے ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سید عیسیٰ نوری نے کہا کہ گوادر شہر کو ترقی دینا چاہتے ہیں مگر اس کیلئے بجٹ میں کوئی منصوبہ نہیں رکھا گیا، نئے بجٹ میں اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کا ذکر ہی نہیں، گوادر پورٹ بنی مگر مقامی افراد کو ہنر مند بنانے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ، گوادر کے لوگوں کی تعلیم کیلئے بجٹ میں کوئی رقم نہیں رکھی گئی ، وہاں تعلیمی ادارے نہیں بنائے جارہے ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں گوادر کے لوگوں کیلئے نشستیں نہیں رکھی گئیں، بلوچستان کے لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، انہیں ان کا حق دیا جائے ، مکران ڈویژن کے کئی شہر ایک ماہ سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں اﷲ کے نام پر بلوچستان کو اپنائیت کا احساس دیجئے۔

پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سی پیک منصوبے کو آگے بڑھایا اور گوادر پورٹ کو سنگا پور سے لیکر چین کے حوالے کیا ، اقتصادی راہداری منصوبے کی اہمیت معلوم ہے لیکن معاہدے کرتے وقت پاکستان کی خود مختاری کا خیال رکھنا چاہئے ایسے معاہدے کئے جائیں جس سے پاکستان کا مفاد متاثر نہ ہو انہوں نے کہا کہ اگر آپ گوادر پورٹ پر توجہ دے رہے ہیں تو ہمیں پہلے مغربی روٹ کی تعمیر وترقی کو بھی یقینی بنانا ہوگا ہم چین کے اسٹرٹیجک انٹرسٹ کو سمجھتے ہیں لیکن اقتصادی سے چین کا ایکسپنشن پلان بھی وابستہ ہے ، یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہئے کہ اگر چین کی اکنامک ایکسپنشن ہوتی ہے تو پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا تاہم اس سے ہماری مقامی ٹریڈ اور مفاد متاثر نہیں ہونا چاہئے، تحریک انصاف کی عائشہ گلالئی نے کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے ، باہر جتنی بھی جائیدادیں ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئے اور منی ٹریل کا پتہ لگایا جائے تو بلا وجہ ٹیکسزوصولی کی ضرورت نہیں پڑیگی، پانامہ لیکس پر آٹھ اجلاس ہوچکے ہیں لیکن ہم ٹی او آرز طے نہیں کرسکے۔