وزیر اعلیٰ سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر غلط اشعار پڑھ گئے

امجد صابری شہید کی جگہ جنید جمشید کا نام لے گئے،وزیراعلیٰ کی طویل تقریر پر اپوزیشن برہم، وقتاً و فوقتاً احتجاج کرتی رہی

ہفتہ 25 جون 2016 16:49

وزیر اعلیٰ سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر غلط اشعار پڑھ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جون ۔2016ء) وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر غلط اشعار پڑھ گئے جبکہ امجد صابری شہید کی جگہ جنید جمشید کا نام لے گئے،وزیراعلیٰ کی طویل تقریر پر اپوزیشن برہم وقتاً و فوقتاً احتجاج کرتی رہی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے بھلکڑ پن سے کون واقف نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران غلط اشعار پڑھتے رہے،وزیراعلیٰ سندھ نے” ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،خون پھر خون ہے ٹپکے گاتو جم جائے گا “ کو غلط پڑھا اور کہا کہ” ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،خون پھر خون ہے گرتا ہے تو تھم جاتا ہے “ وزیراعلیٰ کے غلط شعر پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔اپنے خطاب کے دوران ایک موقع پر وزیراعلیٰ سندھ امجد صابری کی جگہ جنید جمشید کا نام بھی لے گئے۔

اور کہا کہ اُنہیں جنید جمشید کی شہادت پر دُکھ ہے۔انہوں نے اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن پر بھی خوب تنقید کے نشتر چلائے جبکہ سپیکر کو بھی وقتاً و فوقتاً اپنی تقریر کی طرف متوجہ کرتے رہے۔دوسری طرف اپوزیشن نے 12مئی کے تذکرے اور غلط اشعار پر ایوان میں احتجاج کیا اور نعرہ بازی بھی کی۔

Invalid url