بھارتی رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو نے بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دیدیا

مودی نے اپنے محسن واجپائی کو نہیں بخشا تو میں کیا چیز ہوں، بی جے پی کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب کی جانب دیکھنا بھی مت لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میں اپنی شناخت کو ہی بھول جاؤں،چوتھی مرتبہ مجھے پنجاب سے دور رہنے کا کہا گیا میرے لئے اب یہ سب برداشت کرنا نا ممکن ہو گیا تھا،نوجوت سنگھ سدھو کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 25 جولائی 2016 18:52

بھارتی رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو نے بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دیدیا

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء ) بھارتی رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو نے بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دیدیا،انکا کہنا ہے کہ وزیراعظم مودی نے اپنے محسن واجپائی کو نہیں بخشا تو میں کیا چیز ہوں،مجھے بی جے پی کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب کی جانب دیکھنا بھی مت لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میں اپنی شناخت کو ہی بھول جاؤں ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے محسنوں سے احسان فراموشی کا الزام لگاتے ہوئے حکمران جماعت بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سدھو کا کہنا تھا کہ مودی کو اٹل بہاری واچپائی بی جے پی میں لائے انہوں نے ان کو نہیں بخشا تو میں کیا چیز ہوں۔

(جاری ہے)

مجھے بی جے پی کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب کی جانب دیکھنا بھی مت لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میں اپنی شناخت کو ہی بھول جاوں، چوتھی مرتبہ مجھے پنجاب سے دور رہنے کا کہا گیا لیکن میرے لئے اب یہ سب برداشت کرنا نا ممکن ہو گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ جب ایک پرندہ بھی اپنا درخت نہیں چھوڑتا تو پھر میں امرتسر کیوں چھوڑوں، میں نے ایسا کیا غلط کیا ہے، میرے لئے کوئی بھی جماعت پنجاب سے بڑھ کر نہیں ہے، پنجاب کے لئے ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں۔سدھو کا کہنا تھا کہ ایک وہ وقت تھا کہ جب پورے شمالی بھارت میں بی جے پی کی جانب سے صرف میں اکیلا انتخاب جیتنے والا شخص تھا اور پھر مودی لہر آئی جس نے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ مجھے بھی ڈبو دبا۔بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سدھو نے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔