ڈاکٹر ہارون مجید معروف معالج نے اپنے بیان میں کہا ہیپاٹائٹس جگر کی سوجن کی بیماری ہے ایسے خطرناک قسم کے موذی مرض کابروقت تشخیص سے علاج ممکن ہے

Malik Usman ملک عثمان جمعرات 4 اگست 2016 16:02

پیرمحل ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اگست - 2016ء ) ڈاکٹر ہارون مجید معروف معالج نے اپنے بیان میں کہا ہیپاٹائٹس جگر کی سوجن کی بیماری ہے ایسے خطرناک قسم کے موذی مرض کابروقت تشخیص سے علاج ممکن ہے اس بیماری کی کوئی ظاہری علامت نہیں۔ لہٰذا یہ اندر ہی اندر جڑپکڑتی رہتی ہے۔ 80 فیصد لوگ آخر تک اپنے جسم میں اس خطرناک وائرس کی موجودگی سے بے خبر رہتے ہیں دنیا بھر میں قریباً 17 کروڑ لوگ اس موذی مرض کا شکار ہیں جبکہ ہر سال 40 لاکھ افراد کا اضافہ ہو رہا ہے۔

دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد ایک کروڑ ہے جبکہ 20 لاکھ افراد کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیپاٹائٹس سی کی علامتوں میں تھکاوٹ اور کمزوری، وزن میں کمی، بھوک کا خاتمہ، جوڑوں میں درد، فلوجیسی علامتیں مثلاً بخار، سر درد پسینے چھوٹنا، ذہنی پریشانی، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، جگر کے پاس درد کا احساس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہیپاٹائٹس سی میں صرف تھکاوٹ کا مرض بھی بڑی علامت ہے اس میں یرقان کی علامات یعنی آنکھوں کی سفیدی میں پیلاہٹ جلد کی رنگت ذرد ہوتی ہے نہ پیشاب کا رنگ گاڈھا نارنجی ہوتا ہے اس بیماری میں جگر کے خلیات گل جاتے ہیں اور اگر اس پاس کی نسیں سخت ہو جاتی ہیں یہ وائرس خون کے راستے جسم میں داخلی ہوتا ہے جس کیلئے عام ذریعہ استعمال شدہ سرنج ہوتی ہے سرنج کے ذریعے منشیات کا استعمال کرنے والے لوگ اس مرض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں کان، ناک، چھروانے یا بدن گروانے یا شیو بنانے والے آلات بھی اگر متاثرہ ہوں تو متعلقہ فرد میں یہ وائرس منتقل ہو جاتا ہے مریض کی کنگھی اور دیگر اشیاء سے بچنا چاہئے۔

انتقال خون بھی اس مرضی کے پھیلاؤ کی ایک وجہ ہے ایسے خطرناک قسم کے موذی مرض کابروقت تشخیص سے علاج ممکن ہے جوکسی بھی مستندمعالج سے کرواناچاہیے

متعلقہ عنوان :