سال رواں کے دوران کانگو بخار سے 5 افراد کی موت واقع ہوئی،تین مریضوں کی حالت بہتر ہے مریضوں کیلئے علیحدہ وارڈز کے قیام کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشنز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اسد حفیظ کی ”اے پی پی“ سے گفتگو

جمعہ 5 اگست 2016 18:44

اسلام آباد ۔ 5 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔5 اگست ۔2016ء) سال رواں کے دوران کانگو بخار سے 5 افراد کی موت واقع ہوئی۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشنز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اسد حفیظ نے ”اے پی پی“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگو وائرس کے تین مریضوں کی حالت بہتر ہے جن کا تعلق پنجاب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگو کے مریضوں کیلئے علیحدہ وارڈز کے قیام کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ این آئی ایچ کو بھی خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کانگو وائرس کے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے خصوصی توجہ دیں جبکہ پمز نے اس سلسلہ میں خصوصی اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 دن کے دوران این آئی ایچ نے 100 افراد کے خون کے نمونے اکٹھے کئے تاکہ وائرس کی تصدیق ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ خصوصی احتیاطی اقدامات کریں جبکہ مریضوں کا علاج کرنے والے عملہ کو بھی معیاری انفیکشن کنٹرول کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ ڈاکٹر حفیظ نے کہا کہ سی سی ایچ ایف حشرات کے کاٹنے سے ہونے والے وائرس سے پھیلتی ہے، جنگلی جانور اور مال مویشی اس وائرس کے طفیلی ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حشرات کے کاٹنے سے جانور متاثر ہوتے ہیں اور وائرس ان کے خون میں انفیکشن کے ایک ہفتہ بعد تک موجود رہتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ جانوروں کو ذبح کرنے کے فوراً بعد اس کے خون اور بافتوں کو چھونے وغیرہ سے انسان تک منتقل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ انسانوں سے دوسرے انسانوں کو لگنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :