ترکی، دو کار بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک ، 120 زخمی

مشرقی صوبے وان میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا، حکام نے دھماکوں کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسندوں پر عائد کردی

جمعرات 18 اگست 2016 20:13

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 اگست ۔2016ء ) ترکی میں دو کار بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک ، 120 زخمی ہوگئیمشرقی صوبے وان میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا، حکام نے دھماکوں کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسندوں پر عائد کردی،کار بم دھماکے میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق وان کے ڈپٹی گورنر مہمت پرلاک نے کہا کہ دھماکا ’علاقائی دہشت گرد گروہ‘ کی جانب سے کیا گیا۔

انہوں نے 3 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہیں، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ترکی خبر رساں ادارے اناطولو کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کے بعد جائے وقوع سے شواہد جمع کرنے شروع کیے، پولیس کو ایم او نامی گروہ کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے۔

(جاری ہے)

2015 میں سیز فائر کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد کرد باغیوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو پر متواتر حملے کیے جا رہے ہیں، جس میں متعدد بار اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد کرد باغیوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے) کی جانب سے حملے کیے گئے۔کرد باغیوں کی جانب سے دیار باقر کے جنوب مشرق میں ہائی وے پر موجود ٹریفک پولیس کی عمارت پر بھی کار بم حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ترک حکومت نے ملک سے کرد دہشت گردوں کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ حکومت فوجی بغاوت میں ملوث افسران کے خلاف کی کارروائی بھی کرے گی۔۔

متعلقہ عنوان :