پانامہ انکوائری کمیشن بل پیش میں مزید تجاویز شامل کر کے بل کو جامع اور مضبوط بنایا جائے گا، ایسا طریقہ کار لایا جائے جس سے کرپشن کا خاتمہ ہو، پانامہ لیکس کی صرف تحقیق نہیں ٹرائل بھی چاہتے ہیں

سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں اعتزاز احسن ، سراج الحق ، مشاہد حسین ، شبلی فراز، شاہی سیداور دیگر کی میڈیا سے گفتگو

پیر 26 ستمبر 2016 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 ستمبر - 2016ء) حزب اختلاف کی جماعتوں نے سینیٹ کے موجودہ سیشن میں پانامہ انکوائری ایکٹ بل پیش کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ متعلقہ کمیٹی میں جانے سے پانامہ انکوائری بل میں مزید تجاویز شامل کر کے بل کو جامع اور مضبوط بنایا جائے گا ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ایسا طریقہ کار لایا جائے جس سے کرپشن کا خاتمہ ہو، پانامہ لیکس کی صرف تحقیق نہیں ٹرائل بھی چاہتے ہیں ۔

وہ پیر کو سینیٹ کی اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اجلاس قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر اعتزاز احسن کی سربراہی میں ان کے چیمبر میں ہوا جس میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ، سینیٹر مشاہد حسین سید ، سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر شاہی سید ، سینیٹر نعمان وزیر، سینیٹر شیری رحمان ، سینیٹر سعید خان مندوخیل ، اعظم سواتی ، تاج حیدر، خالدہ پروین ، عاجز دھامرہ،سینیٹر جان کنتھ ولیم نے شرکت کی جبکہ ایم کیو ایم کے کسی ممبر نے شرکت نہیں کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ٹی اوآرز بل سینیٹ میں پیش کرنے پر مشاورت کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیر کو پانامہ بل سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا جبکہ بل متعلقہ کمیٹی میں جانے پر مزید تجاویز کو شامل کر کے جامع بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے جامع قانون لانا چاہتے ہیں ۔

ہم پانامہ لیکس کی صرف تحقیقات نہیں ٹرائل بھی چاہتے ہیں ۔ ٹی اوآرز بل میں مزید فراہمی کی تجاویز دی ہیں ، ایسا طریقہ کارلایا جائے جس سے ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر کرپشن کا راستہ بند کرنے کے لئے قانون سازی کرے ۔سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ صرف پانامہ نہیں تمام آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کی جائیں ۔یقین دہانی کردی گئی ہے کہ ہماری تجاویز کمیٹی اجلاس میں شامل کی جائیں گی۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں پانامہ بل لا رہے ہیں ۔ تجاویز لانا ممکن نہیں ، جب بل کمیٹی میں جائے گا تب تجاویز شامل کی جائیں گی