پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کی وزارت پٹرولیم کو تیل اور گیس تلاش کرنیوالی کمپنیوں سے معاہدے کے تحت سماجی بہبود کی سکیموں سے متعلق نئی پالیسی جلد منظور کرانے کی ہدایت

نئی پالیسی میں تاخیر نہ کی جائے٬ مختلف علاقو ں میں تیل اور گیس کے حوالے سے کام کرنیوالی کمپنیوں کو مقامی تعلیم صحت وآبنوشی٬اور نکاسی آب کے منصوبو ں پر توجہ دینے کیساتھ ساتھ مقامی لوگوں سے مشاورت بھی کرنی چاہئے ٬کنوینئر کمیٹی نوید قمر کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 14 اکتوبر 2016 19:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کو تیل اور گیس تلاش کرنیوالی کمپنیوں سے معاہدے کے تحت سماجی بہبود کی سکیموں سے متعلق نئی پالیسی جلد منظور کرانے کی ہدایت کر دی٬کمیٹی کے کنوینئر سید نوید قمر نے کہا کہ نئی پالیسی میں تاخیر نہ کی جائے٬ مختلف علاقو ں میں تیل اور گیس کے حوالے سے کام کرنیوالی کمپنیوں کو مقامی تعلیم صحت وآبنوشی٬اور نکاسی آب کے منصوبو ں پر توجہ دینے کیساتھ ساتھ مقامی لوگوں سے مشاورت بھی کرنی چاہئے تاکہ ان کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر فنڈز کے استعمال کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوئنیر سید نوید قمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رکن کمیٹی راجہ محمد جاوید اخلاص ٬ارشد خان لغاری٬ آڈٹ ٬ وزارت خزانہ٬ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور او جی سی ڈی ایل حکام نے شرکت کی۔ وزارت پٹرولیم اور او جی ڈی سی ایل حکام نے اجلاس کو تیل اور گیس تلاش کرنیوالی کمپنیوں سے معاہدے کے تحت سماجی بہبود کی سکیموں کے حوالے سے بریفنگ دی اور ذیلی کمیٹی کو تیل اور گیس کی کمپنیوں کی تعداد ٬ سماجی بہبود کی ذمہ داریوں کے تحت مختص رقوم کی تفصیلات اور خرچ سے بھی آگاہ کیا گیا۔

کمیٹی کے کنوئینر نے کہا کہ تیل اور گیس تلاش کرنیوالی کمپنیوں سے معاہدے کے تحت ان کمپنیوں نے مقامی علاقوں میں سماجی بہبود کی سکیمز پر کام کرنا ہوتا ہے٬تاہم کئی کمپنیوں کی طرف سے علاقوں میں کام ہوا نظر نہیں آتا٬ جبکہ کاغذات اور حساب میں ہوتا ہے کہ پیسے خرچ ہوئے ہیں٬ یہ پیسا کہاں جاتا ہے٬ پہلے ان منصوبوں کے نگران اس علاقے کا ایم این اے ہوتا تھا اب ہمارے والے صوبے میں نگران ایم پی اے کو بنا دیا گیا ہے۔

وزارت کے حکام نے کہا کہ وزارت ان سکیمز کے حوالے سے لوکل انتظامیہ سی مل کر جامع پالیسی بنا رہی ہے٬ پٹرولیم و قدرتی وسائل کی کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے یہ پالیسی منظور کر ا لیں گے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ کمیٹی کے پاس یہ پالیسی منظور کرنے کا اختیار نہیں٬ وزارت نے خود یہ پالیسی منظور کرنی ہے۔ او جی ڈی سی ایل حکام نے آگا کیا کہ ان سکیمز کیلئے 2ارب روپے اکائونٹ میں پڑے ہیں جن پر منافع مل رہا ہے۔

سید نوید قمر نے کہا کہ مختلف علاقو ں میں تیل اور گیس کے حوالے سے کام کرنیوالی کمپنیوں کو مقامی تعلیم صحت وآبنوشی٬اور نکاسی آب کے منصوبو ں پر توجہ دینے کیساتھ ساتھ مقامی لوگوں سے مشاورت بھی کرنی چاہئے تاکہ فنڈز کے استعمال کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔کمیٹی نے وزارت کو سماجی بہبود کی سکیموں سے متعلق نئی پالیسی جلد منظور کرانے کی ہدایت کر دی۔(ار)

متعلقہ عنوان :