Live Updates

عمران خان وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے عہدوں سے فوری الگ ہوکر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا مطالبہ کردیا

شریف برادران جب بھی برسراقتدار آئے ٬شاہانہ طرز حکومت اپنایا٬ پانامہ لیکس نے شریف برادران کی ٹیکس چوری٬ کرپشن اور خفیہ اثاثوں سے نقاب نوچ ڈالا ہے ٬ دوران اقتدار ذاتی مفادات سمیٹنا اور نجی کاروبار کی افزائش کرنانوازشریف کی ترجیح رہی ہے٬ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بیان

جمعہ 14 اکتوبر 2016 20:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ وہ شریف برادران کے طرز حکومت کو شاہانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اوروزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو اپنے عہدوں سے فوری الگ ہونے اور خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران جب بھی برسراقتدار آئے انہوں نے شاہانہ طرز حکومت اپنایا۔

پانامہ لیکس نے شریف برادران کی ٹیکس چوری٬ کرپشن اور خفیہ اثاثوں سے نقاب نوچ ڈالا ہے٬ چنانچہ ان پر لازم ہے کہ وہ اپنے مناصب سے فوری طور پر الگ ہوں اور خود کو احتساب کیلئے پیش کریں۔ جمعہ کو جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ اقتدار میں آکر ذاتی مفادات سمیٹنا اور نجی کاروبار کی افزائش کرنانوازشریف کی ترجیح رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق کپاس کے پیدواری علاقوں میں شوگر ملن لگانے پر ہائی کورٹ کی جانب سے عائد پابندی ہوا میں اڑا کر نواز شریف نے ثابت کیا کہ انہوں نے ہمیشہ سے خود کو ملکی قوانین سے ماوراء اور بالاتر سمجھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے کپاس کے پیدواری علاقوں میں شوگر مل کی تنصیب کے عدالتی حکمنامے کے خلاف ’’ ری لوکیشن‘‘ پالیسی بنا کر یہ پیغادینے کی کوشش کی کہ شریف خاندان کے کاروباری مفادات قانون٬ عدالت اور عوامی مفادات سے کہیں مقدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی خوش قسمتی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں شریف خاندان کے مفادات کے تحفظ کیلئے بنائی جانے والی پالیسی مسترد کرنے کے احکاما ت صادر کیے اور اپنے فیصلے میں برملا تحریر کیا کہ ’’ری لوکیشن‘‘ پالیسی کا مقصد کپاس کے پیدواری علاقوں میں شوگر مل کے قیام پر پابندی کے حکمنامے کو ہوا میں اڑانا اور عوامی مفاد پر کاری ضرب لگانا تھا۔

ان کے مطابق ہائی کورٹ کو اپنے فیصلے میں یاد دہانی کروانا پڑی کہ سرکاری افسران کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ کسی مخصوص اور اقلیتی طبقے کو فائدہ پہنچانے کی بجائے قومی اورعوامی مفاد سے ہم آہنگ فیصلے کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ کو اپنے فیصلے میں یہ سوال اٹھنا پڑا کہ شوگر مل کی تنصیب کیلئے تیار کی گئی ری لوکیشن پالیسی قومی مفادات کیلئے بنائی گئی یا اس کے ذریعے ذاتی مفادات کی آبیاری کی کوشش کی گئی۔

فیصلے میں یہ بھی رقم کیا گیا کہ ری لوکیشن پالیسی کے ذریعی اجتماعی اور عوامی مفاد کی بجائے محدود کاروباری طبقے کو نوازنے کی کوشش کی گئی۔ چیئرمین تحریک انصاف کے مطابق ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہاں تک تحریرکیا کہ حکومت نے ایک چھوٹے سے کاروباری طبقے کو نوازنے کیلئے ہائی کورٹ کے احکامات کو روندتے ہوئے ری لوکیشن پالیسی ہی نہیں بنائی بلکہ غیر قانونی طور پر شوگر مل لگانے والوں سے بھی کسی قسم کی باز پرس نہیں کی۔

اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پانامہ لیکس شریف خاندان کی کرپشن٬ ٹیکس چوری اور خفیہ اثاثوں کے نقاب نوچ چکی ہیں۔ عدالتیں شریف خاندان کے شاہانہ انداز حکومت کے خلاف فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہیں وقت آن پہنچا کہ شریف خاندان اپنے عہدوں سے الگ ہوں اور خود کو احتساب کیلئے پیش کریں۔ …(رانا)
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات