ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی تباہی سے درجنوں دیگر صنعتیں بھی متاثر ہونگی٬ وزیر خزانہ٬ وزیراعلیٰ پنجاب بچانے کیلئے کردارادا کریں‘ ناصر حمید خان

تمام صورتحال اور سرمائے کی منتقلی جیسے معاملات کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی منفی پیغام مل رہا ہے جو ملک کے معاشی مفاد میں نہیں

پیر 17 اکتوبر 2016 16:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر زور دیا ہے کہ وہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے بچائو کے لیے اقدامات اٹھائیں کیونکہ اس اہم شعبے کی تباہی سے درجنوں دیگر صنعتیں بھی متاثر ہونگی جو اس سے بالواسطہ یا بلاواسطہ منسلک ہیں۔

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کو اس شعبے کے بحران کی جانب فوری توجہ دینا ہوگی۔ حکومت کو اس حقیقت کا اچھی طرح ادراک ہونا چاہیے کہ ریئل اسٹیٹ پر بھاری ٹیکسز عائد کرنے سے اٴْلٹا مسائل مزید بڑھ رہے ہیں کیونکہ توقعات کے برعکس پراپرٹی کی قیمتیں ابھی بھی بڑھ رہی ہیں ٬ روزگار کے مواقع کم ہورہے ہیں جبکہ سرمائے کی منتقلی کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محتاط اندازے کے مطابق ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ایک ٹرانزیکشن سے جائیداد کی قیمت میں تقریباً ایک فیصد اضافہ ہوتا ہے جبکہ بھاری ڈیوٹیوں اور نئے قواعد و ضوابط کے نفاذ کے بعد یہ اضافہ تقریباً دو فیصد ہوجائے گا۔ اس کے معنی ہیں کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں مندی کے باوجود جائیداد کی قیمتیں مزید بڑھ رہی ہیں جبکہ سٹیمپ ڈیوٹی اور دیگر مدات کی مد میں حکومت کے محاصل کم ہورہے ہیں۔

محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ اس تمام صورتحال اور سرمائے کی منتقلی جیسے معاملات کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی منفی پیغام مل رہا ہے جو ملک کے معاشی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر زور دیا کہ وہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو تباہی سے بچائیں ورنہ اس سے منسلک تعمیراتی شعبہ اور پچاس سے زائد دیگر صنعتیں بھی بٴْری طرح متاثر ہونگی اور لاکھوں افراد اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے جو وفاقی و پنجاب حکومت کی فراہمی روزگار پالیسی کے بالکل خلاف ہے۔