آئیڈیاز کے افتتاحی روز ٹریفک پولیس کی نااہلی کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا

شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ٹریفک جام میں ایمبولینسوں بھی پھنسی رہیں اور مریضوںکو بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا لله

منگل 22 نومبر 2016 23:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2016ء) نویں بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز کے افتتاحی روز ٹریفک پولیس کی نااہلی کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ٹریفک جام میں ایمبولینسوں بھی پھنسی رہیں اور مریضوںکو بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا جبکہ متعدد گاڑیوں کا فیول ختم ہوگیا اور شہری گاڑیوں کو دھکا لگاتے ہوئے نظر آئے ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو نویں بین الاقوامی دفاعی نمائش کے افتتاحی روز ٹریفک پولیس کی جانب سے مرتب کیا گیا متبادل پلان بری طرح ناکام ہوگیا اور شہریوں کو ٹریفک جام کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔لیاقت آباد ،ناظم آباد ،گلشن اقبال ،گلستان جوہر ،ایم اے جناح روڈ ،شارع فیصل ،لسبیلہ ،گرومندر اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں اور شہری سڑکوں پر بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے ۔

(جاری ہے)

ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے کے باوجود شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکار نظر نہیں آئے اور کئی مقامات پر لوگوں نے خود ٹریفک کو کنٹرول کرنا شروع کردیا ۔ٹریفک جام میں متعدد ایمبولینسیں بھی پھنس گئیں اور مریضوں کو اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا جبکہ متعدد گاڑیوں کا فیول بھی ختم ہوگیا ۔اہم سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے کے بعد شہریوں نے اپنی گاڑیوں کا رخ ذیلی سڑکوں پر کردیا جس کے باعث پرانی سبزی منڈی کے قرب و جوار میں رہائشی علاقوں میں بھی ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے میں آئے ۔

دفاعی نمائش کے افتتاح کے لیے وزیراعظم میاں نواز شریف بھی کراچی پہنچے تھے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین بھی کراچی میں موجود ہیں ۔وی وی آئی پی موومنٹ کے باعث بھی مختلف علاقوں میں ٹریفک جام رہا ۔شہری حلقوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آئیڈیاز 2016کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے لیکن ٹریفک پولیس کی نااہلی کے باعث شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔مذکورہ نمائش تین روز مزید جاری رہے گی ۔اعلیٰ حکام کراچی میں ٹریفک جام کی صورت حال کا نوٹس لیں اور نمائش کے دوران ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :