ڈرون طیاروں کی ہیکنگ، 2017 میں سب سے بڑا سکیورٹی خطرہ

ہیکروں نے مناسب وقت اورپوزیشن کا انتخاب کیا تو وہ ڈرون طیاروں کے بلیڈ کنٹرول کو ہیک کرنے کے بعد مثلا اسے سامان کی چوری یا اس کے ذریعے لی جانے والی تصاویر یہاں تک کہ اس میں نصب قیمتی آلات کو قبضے میں لینے میں کامیاب ہو سکتے ہیں، الیکٹرونک سکیورٹی کی بڑی کمپنی کی رپورٹ میں انکشاف

جمعرات 1 دسمبر 2016 13:44

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) آنے والے دنوں میں گاڑیوں یہاں تک کہ طیاروں کے اغوا کی کارروائیاں بھی ماضی کا حصہ بن جائیں گی اور مستقبل میں بغیر پائلٹ والے طیاروں یعنی ڈرون طیاروں کو اغوا کیا جا سکتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کا انکشاف الیکٹرونک سکیورٹی کی ایک بہت بڑی کمپنی کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ مستقبل اب زیادہ دور نہیں بلکہ آئندہ برس اس قسم کی بعض کارروائیاں دیکھنے میں آ سکتی ہیں۔ڈرون طیاروں کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں سامان کی ترسیل ، فلمی عکس بندی ، سکیورٹی نگرانی اور شوقیہ تفریح شامل ہے۔ڈرون طیاروں میں بلیڈ کنٹرول کے الیکٹرونک تحفظ میں کمی کے پیش نظر اوپر بیان کی جانے والی تمام سرگرمیوں میں ہیکنگ کی صورت میں مداخلت کا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

امریکی کمپنی Intel McAfee کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ہیکروں نے اگر مناسب وقت اور مناسب پوزیشن کا انتخاب کیا تو وہ ڈرون طیاروں کے بلیڈ کنٹرول کو ہیک کرنے کے بعد مثلا اسے سامان کی چوری یا اس کے ذریعے لی جانے والی تصاویر یہاں تک کہ اس میں نصب قیمتی آلات کو قبضے میں لینے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈرون طیاروں پر الکٹرونک کنٹرول حاصل کرنے ، اس کا رخ یا مِشن تبدیل کرنے یا اسے زمین پر گرانے کے لیے جو آلات استعمال کیے جاتے ہیں ان کی خرید و فروخت انٹرنیٹ پر (ڈارک ویب )ناقابل پہنچ خفیہ سرور کے ذریعے شروع ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :