سٹرابری کی کلونڈائیک ، مشنری، ہاورڈ، بلیک مورسمیت منظور شدہ اقسام کی کاشت فروری سے شروع کرنے کی ہدایت

منگل 20 دسمبر 2016 13:55

فیصل آباد۔20 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 دسمبر2016ء)محکمہ زراعت نے سٹرابری کی کاشت فروری کے آغاز سے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ باغبان اور کاشتکار سٹرابری کی کاشت فروری کے آغاز سے شروع کر کے موسم بہار کے دوران مکمل کرسکتے ہیں۔ محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ سٹرابری کی منظور شدہ اقسام میں کلونڈائیک ، مشنری، ہاورڈ، بلیک مور وغیرہ شامل ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ اچھی اقسام کی کاشت بہتر پیداوار کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ سٹرابری کی مختلف اقسام کیلئے مختلف آب و ہو ا درکار ہوتی ۔ انہوںنے بتایاکہ ایسی اقسام جن کے پھول آپس میں زرپاشی کاعمل بخوبی سر انجام دے سکیں انہیں ایک بلاک میں لگایا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ایسی اقسام جن کی زر پاشی کسی دوسری قسم سے ہوتی ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ کھیت میں مختلف اقسام لائنوں میں لگائی جائیں تاکہ ان کی زرپاشی آسانی سے ہو سکے۔

انہوںنے بتایاکہ سٹرابری ایک پر کشش ، خوبصورت ، ذائقے دار پھل ہے جس سے جیم ، جیلی، اسکوائش، چٹنی ، جوس بلینڈ،جوس کنسٹریٹ ، سیرپ ، کینڈیزاور دیگر مصنوعات تیار کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹرابری اپنی غذائی اور طبعی خصوصیات کی وجہ سے بہت مشہور اور جازب نظر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سٹرابری کیلئے معتدل سرد مرطوب آب وہوا کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ سخت سردی اور سخت گرمی دونوں ہی اس کیلئے نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ سٹرابری کوسال میں دو مرتبہ موسم بہار میں فروری و مارچ اور موسم خزاں میں ستمبر و اکتوبر کے دوران کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوںنے بتایاکہ سٹرابری کا پودا میدانی اور پہاڑی علاقوں میں زیادہ کاشت ہو سکتا ہے۔انہوںنے مزید بتایاکہ مناسب نکاس آب اور زمین میں نامیاتی مادوں کی حامل اراضی سٹرابری کی کاشت کیلئے مفید ہے ۔انہوںنے بتایاکہ سٹرابری کو تیزابی اثر رکھنے والی گہری اور میرازمین میں بھی کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔