سندھ ہائی کورٹ کا پولیس کو 2 فروری تک لاپتہ افراد کی بازیابی کا حکم

سادہ لباس پولیس اہلکارآتے ہیں، شہریوں کو اٹھا کرلے جاتے ہیں، وکیل

منگل 20 دسمبر 2016 16:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو کئی برسوں سے مبینہ طور پر جبری لاپتہ کئے گئے افراد کو 2 فروری تک بازیاب کراکے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ جبری لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران لاپتہ افراد کے ورثا کے وکلا نے موقف اختیارکیا کہ سادہ لباس پولیس اہلکار آتے ہیں اور شہریوں کو اٹھا کرلے جاتے ہیں، پولیس اہلکاروں کی گاڑیوں پر نمبر پلیٹس بھی نہیں لگی ہوتی، حراست میں لیے جانے والے شہری کئی سال سے غائب ہیں، عدالت سے درخواست ہے کہ انہیں بازیاب کرایا جائے اوراگر لاپتہ ہونے والے شہری کسی جرم میں ملوث ہیں تو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

سماعت کے دوران عدالت نے پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق رپورٹ پیش نہ کرنے پرسخت برہمی کا اظہارکیا۔ سندھ ہای کورٹ نے پولیس کو حکم دیا کہ دوفروری تک لاپتہ افراد کو بازیاب کراکر پیش کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :