موبائل فون،انٹرنیٹ کا استعمال،اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی 12گھنٹے تک تلاشی

وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب نے میڈیا رپورٹس پر تلاشی کے احکامات جاری کئے،ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے تلاشی کی نگرانی کی کوئی کتنا ہی با اثر کیوں نہ ہو، انٹرنیشنل یا نیشنل موبائل سمز برآمد کر کے الگ سے مقدمات درج کئے جائیں،چوہدری نثار کا جیل حکام کو حکم

منگل 20 دسمبر 2016 18:47

موبائل فون،انٹرنیٹ کا استعمال،اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی 12گھنٹے تک تلاشی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 دسمبر2016ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ہدایت پر اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات کی نگرانی میں 12گھنٹے تک قیدیوں اور حوالاتیوں کی تلاشی لی گئی۔ وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب نے میڈیا رپورٹس پر تلاشی کے احکامات جاری کئے تھے۔ میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جیل کے اندر با اثر قیدی اور حوالاتی انٹرنیشنل موبائل سمز اور انٹرنیٹ کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی طرف سے جیل حکام کو دو ٹوک حکم دیا گیا کہ کوئی کتنا ہی با اثر کیوں نہ ہو لیکن اگر وہ انٹرنیٹ ، انٹرنیشنل یا نیشنل موبائل سمز استعمال کر رہا ہے تو اس سے یہ چیزیں برآمد کر کے الگ سے مقدمات درج کئے جائیں کیونکہ جیل کے اندر اگر عام قیدیوں اور حوالاتیوں کو جو سہولت میسر نہیں اس سے با اثر لوگ بھی استفادہ نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

اسی طرح وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے میڈیا رپورٹس کی روشنی میں ہدایات جاری کی تھیں کہ جیل کے اندر ایک الگ ریاست کا تصور کسی بھی طورپر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ نے پوری جیل کی مکمل تلاشی لینے اور ملوث اہلکاروں اور با اثر لوگوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کی نگرانی میں جیل سپرنٹنڈنگ اور دیگر اہلکاروں نے 12گھنٹے تک جیل کی تمام بیرکس کی تلاشی لی اس دوران بلاامتیاز تمام قیدیوں اور حوالاتیوں کے سامان اور کپڑوں کی تلاشی لی گئی۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے ہر بیرک میں جا کر تمام حوالاتیوں اور قیدیوں کو وارننگ دی کہ جو بھی موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال میں ملوث پایا گیا قانون کے مطابق اس کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ سے رابطہ کیا گیا تو انکا فون مسلسل بند تھا اس لئے انکا موقف معلوم نہیں ہو سکا۔ البتہ اڈیالہ جیل کے افسران نے تمام بیرکس کی تلاشی لئے جانے کی تصدیق کی ہے۔