ْگڈ گورننس کے قیام ،بہتر طرز حکمرانی میں بیورو کریسی کا بنیادی کردار ہے ،راجہ فاروق حیدر

افسران بلا خوف و خطر کام کریں ،ناانصافی ،میرٹ کی پامالی ،اقربا پروری سے لوگوںکا ریاست اور نظام پر سے اعتماد ختم ہوجاتا ہے،تیس پینتیس سال تک ریاست کیلئے سروس کرنیوالوں کی انڈکشن کابھی طریقہ کار ہونا چاہئے اسی لئے میرٹ پر پبلک سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا ،منتخب نمائندوں کا احترام کیا جائے،وزیراعظم آزاد کشمیر کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:22

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2016ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہگڈ گورننس کے قیام ،بہتر طرز حکمرانی میں بیورو کریسی کا بنیادی کردار ہے آفیسران بلا خوف و خطر کام کریں ناانصافی ،میرٹ کی پامالی ،اقربا پروری سے لوگوںکا ریاست اور نظام پر سے اعتماد ختم ہوجاتا ہے سرکاری آفیسران اپنے ٹیبل پرفائلوں کے ڈھیر نہ لگائیں رکاوٹ کی وجہ سے سفارش کا عمل شروع ہو جاتا ہے جن لوگوں نے تیس پینتیس سال تک ریاست کے لیئے سروس کرنی ہے ان کی انڈکشن کابھی طریقہ کار ہونا چاہیے اسی لیئے میرٹ پر پبلک سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا اور تعلیم میںاین ٹی ایس نافذ کیا ،منتخب نمائندوں کا احترام کیا جائے،سروس رولز 2001میں ترامیم کے لیئے مشاورت کر رہے ہیں آفیسران کی اگلے گریڈ میں ترقی کا بھی کوئی طریقہ کار یا امتحان ہواس پر غور کر رہے ہیں، غیر قانونی بات کو رد کرنے کا حوصلہ ہونا چاہیے،آزادکشمیر کی بیوروکریسی میں قابل فخر آفیسران موجود ہیں اور تھے ، وفاق سے آزادکشمیر کے دیرینہ اور حل طلب معاملات جن میں نیٹ ہائیڈرل پرافٹ ،ایکٹ میں ترامیم ،این ایف سی ایوارڈ میں شمولیت کے حوالے سے جلد مثبت پیش رفت متوقع ہے میاں محمد نواز شریف اپنے دورہ آزادکشمیر میں اہم اعلانات کریں گے ،کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے زیر اہتمام دوسرے بیسک مینجمنٹ کورس کے شرکاء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ وفاق سے حل طلب معاملات پر قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے آزادکشمیر کے آفیسران کی استعداد کار میں اضافے کے لیئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے انسٹیٹیوٹ کو ایسا ادارہ بنائیں گے کہ پاکستان کے دیگر صوبہ جات سے آفیسران یہاں آکر تربیت حاصل کریں آزادکشمیر اور پاکستان کی بیورو کریسی کے درمیان روابط نہایت ضروری ہیںاس سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مسائل و مشکلات سے بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ضروریات زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے ادارے تشکیل دیئے جائیں اعلیٰ تعلیم ،ہنر مندی کی تعلیم اور دیگر شعبہ جات میں لوگ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں سرکاری آفیسران کے لیئے ضروری ہے کہ وہ دفتری معاملات کو سمجھیں سیاسی دبائو سے آزاد ہو کر کام کریں قوانین پر سختی سے عمل کریں ،اداروں کو مضبوط بنائیں گے تاکہ ان پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔

(جاری ہے)

ادارے مضبوط ہوں گے تو ریاست مستحکم ہوگی۔ آزادکشمیر میں قانون کی حکمرانی، میرٹ کی بالادستی کے لئے پبلک سروس کمیشن اور محکمہ تعلیم سے ابتداء کر دی ہے۔ این ٹی ایس کے نفاذ سے محکمہ تعلیم سیاست سے پاک ہو جائے گا۔ اس کے دور رس نتائج برآمد ہوںگے۔عوام کی خدمت کا جذبہ لے کر حکومت میں آئے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر، میرٹ کی بحالی اور گڈگورننس کے منشور پر عمل کرتے ہوئے اقدامات اٹھائیں گے۔

حکومت میں رہوں یا نہ رہوں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کروں گا اور نہ ہی کرنے دوں گا۔عوامی محرومیوں کا ازالہ کریں گے۔ عوام کے حقوق کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے تاکہ عوام کا ریاست پر اعتماد بحال ہو۔ وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کے آزادکشمیر کے دورے سے ریاست میں ترقی ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پاکستان ہماری منزل ہے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

آزادکشمیر کے عوام کے مفاد اور حقوق کے لئے ہر فورم پر بات کروں گا۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کشمیر انسٹیٹوٹ آف منیجمنٹ کے زیر اہتمام 2nd بیسک منیجمنٹ کورس کے شرکارء کو سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے تربیت مکمل کرنے والوں، ٹریننگ میں سپورٹس سرگرمیوں اور دیگر خصوصی سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیئے۔

تقریب سے ڈائریکٹر جنرل KIM بریگیڈئیر (ر) سید اختر حسین شاہ نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل) فرحت علی میر، ممبرز بورڈ آف گورنرز، سیکرٹریز حکومت، ممبرز فیکلٹی ممبرزاور کورس کے شرکاء بھی موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی ترقی میں ادارے فعال کردار ادا کرتے ہیں اس موقع پر تمام تربیت مکمل کرنے والے ملازمین سے امید کرتا ہوں کہ وہ خدمت خلق کے جذبہ کے ساتھ ریاست کی ترقی اور عوام کے خدمت کے لئے فرائض سرانجام دیں۔

اداروں کو مضبوط بنائیں گے تاکہ ان پر عوام کا اعتمام بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں مزید تربیتی اداروں کاقیام بھی انتہائی ضروری ہے تاکہ پاکستان کے صوبوں، گلگت بلتستان اور فاٹا سے بھی ملازمین یہاں سے تربیت حاصل کرکے ریاست اور عوام کی بہتر خدمت کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں نیا سیاسی سماج پیدا کریں گے جہاں لوگ اطمینان کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ تعلیمی پیکیج میں بہتری لانے کی ضرورت ہے جن تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی ہے پہلے ان اداروں میں سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے اس کے بعد نئے ادارے بنائیں گے۔ فاروق حیدر خان نے کہا ہ کوالٹی آف ایجوکیشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ محکمہ تعلیم میں سفارشی کلچر کو ختم کرکے میرٹ کا نظام لائیں گے تاکہ حقدارکو اسکا حق مل سکے۔

متعلقہ عنوان :