تعلیمی اصلاحات کے ذریعے مدارس کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے، سردار محمد یوسف

مدارس میں نصاب کو جدید علوم سے ہم آہنگ بنانے کیلئے تمام مسالک کے علماء کرام پرمشتمل علما مشائخ کونسل قائم کی گئی ہے مدارس کی رجسٹریشن کاطریقہ کار آسان اور سادہ ہونا چاہئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جانے چاہئیں،وفاقی وزیر مذہبی امور کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی سردار محمدیوسف نے کہا ہے کہ تعلیمی اصلاحات کے ذریعے مدارس کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے، مدارس میں نصاب کو جدید علوم سے ہم آہنگ بنانے کیلئے تمام مسالک کے علماء کرام پرمشتمل علما مشائخ کونسل قائم کی گئی ہے ، مدارس کی رجسٹریشن کاطریقہ کار آسان اور سادہ ہوناچاہیے ، بجٹ میں فنڈز مختص کئے جانے چاہئیں۔

جمعہ کووزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاکہ مدارس کی رجسٹریشن اورریگولیشن کے نظام کو آسان بنانا ضروری ہے ،ماضی میں مدارس کے لئے فنڈز مختص کئے جاتے تھے اب بھی مدارس میں عصری علوم کی تعلیم دینے کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جانے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مدارس کے نصاب کو جدید بنانے اور اس سے نفرت انگیز مواد نکالنے کے لئے علما مشائخ کونسل تشکیل دی گئی ہے ۔

مفتی منیب الرحمٰن اس کونسل کے کنوینر ہیں ۔ یہ کونسل جلد اپنی سفارشات وزارت مذہبی امورکو پیش کرے گی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ امور بلیغ الرحمٰن نے کہاکہ حکومت دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لئے کئی اقدامات کررہی ہے ۔وزارت مذہبی امور کو نفرت انگیز تقریروںاور نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لئے علمائے کرام سے مل کر لائحہ عمل مرتب کرنا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان مدارس کی رجسٹریشن اور ریگولیشن پر کام کیا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ دینی مدارس کے نصاب تعلیم کے حوالے سے علما مشائخ کونسل کا قیام احسن اقدام ہے، اس سے دینی مدارس میں تعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوںنے کہاکہ وزرائے تعلیم کی بین الصوبائی کانفرنس آئندہ ماہ ہو گی جس میں علمائے کرام کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں 18ہزار سکولوں میں غیر رسمی تعلیم دی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ دینی مدارس میں بھی اس طرح کا تعلیمی نظام وضع کیاجاسکتاہے۔ اس موقع پر انہوںنے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ وہ ملک بھر میں قائم 32ہزار مدارس کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرے۔ اجلاس میں نیکٹا کے اعلیٰ افسران نے قومی لائحہ عمل کے تناظر میں مدارس کی رجسٹریشن و ریگولیشن کے امور پر بریفنگ بھی دی۔

متعلقہ عنوان :