استنبول کے نائٹ کلب میں نیوائیرنائٹ کے جشن پر فائرنگ ،40افرادہلاک

نامعلوم حملہ آورنے کلب میں داخل ہوتے ہی اندھادھند فائرنگ کردی،16غیرملکی ،ایک پولیس اہلکار بھی ماراگیا حملے کے وقت نائٹ کلب میں 700 افراد موجود تھے کچھ نے جان پچانے کے لیے آبنائے بوسفورس میں چھلانگ لگا دی،حملہ آورسانتا کلازکے لباس میں ملبوس تھا،گورنر استنبول امریکا،نیوزی لینڈ،چین سمیت یورپی ممالک کا اپنے شہریو ں کو رابطہ رکھنے اورسیاحتی مقام کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی، محکمہ خارجہ کی ترکی کو تحقیقات میں تعاون کی پیش کش وزیرعظم محمد نوازشریف کی مذمت، ترک کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی

اتوار 1 جنوری 2017 11:30

استنبول کے نائٹ کلب میں نیوائیرنائٹ کے جشن پر فائرنگ ،40افرادہلاک

واشنگٹن/اسلام آباد/استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2017ء) ترکی کے شہر استنبول کے ایک نائٹ کلب میں نیوائیرنائٹ کے جشن پرحملہ آورکی اندھا دھند فائرنگ سے 40افرادہلاک ہوگئے،حملے میں 16غیرملکی اور ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا ،حملہ آور سانتا کلاز کے لباس میں ملبوس تھا، دور تک نشانہ لگانے والے اسلحے سے لیس حملہ آورنے ظالمانہ اور بے رحم فائرنگ سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، حملے کے وقت نائٹ کلب میں 700 افراد موجود تھے اور کچھ افراد نے حملے کے وقت جان پچانے کے لیے آبنائے بوسفورس میں چھلانگ لگا دی،ادھر امریکا،نیوزی لینڈ،چین سمیت متعدیورپی ممالک نے اپنے شہریو ں کو رابطہ رکھنے اوروہاں موجود افرادکو سیاحتی مقام کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے،امریکی محکمہ خارجہ نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی ہے جبکہ وزیرعظم میا ں محمد نوازشریف نے مذمت کرتے ہوئے ترک کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول کے گورنر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایک نائٹ کلب پر ہونے والے حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوگئے ۔

(جاری ہے)

استنبول کے گورنر واصب شاہین کا کہنا تھا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا اور یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا۔انہوں نے کہاکہ یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق اتوارکی رات ڈیڑھ بجے ہوا جس میں کم از کم 40 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ گورنر نے کہا کہ اس حملے کا ذمہ دار ایک شخص تھااور وہ شخص سانتا کلاز کے لباس میں ملبوس تھا۔رینا نائٹ کلب میں جائے وقوعہ پر موجود گورنر واصب شاہین نے صحافیوں کو بتایا کہ دور تک نشانہ لگانے والے اسلحے سے لیس ایک دہشت گرد نے ظالمانہ اور بے رحم فائرنگ سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، جو صرف سال نو کی خوشی اور تفریح کے لیے آئے تھے۔

رینا نائٹ کلب فاسفورس پل کے یورپی جانب واقع ہے۔انہوں نے کہاکہ استبول میں سال نو کے موقع پر دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ تھا اور شہر میں تقریبا 17 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی پرتعینات تھے۔ترک میڈیا کے مطابق حملے کے وقت نائٹ کلب میں 700 افراد موجود تھے اور کچھ افراد نے حملے کے وقت جان پچانے کے لیے آبنائے بوسفورس میں چھلانگ لگا دی۔

ٹی وی پر دکھائی جانے والے ویڈیوز میں استنبول کے علاقے بشیکتاس میں واقع رینا نائٹ کلب کے باہر ایمولینسوں اور پولیس کی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا تھا۔حالیہ چند ماہ میں ترکی میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ اور کرد باغیوں کی جانب سے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔حال ہی میں ترکی میں روسی سفیر اندرے کرلوف کو ایک ترک پولیس اہلکار مولود مرت التنتاش نے انقرہ میں ایک تقریب کے دوران فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔

ادھر امریکا،نیوزی لینڈ،چین سمیت متعدیورپی ممالک نے اپنے شہریو ں کو رابطہ رکھنے اوروہاں موجود افرادکو سیاحتی مقام کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے،امریکی محکمہ خارجہ نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی ہے جبکہ وزیرعظم میا ں محمد نوازشریف نے مذمت کرتے ہوئے ترک کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا ہے۔