کٹھ پتلی انتظامیہ مقبوضہ کشمیرمیں آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، سید علی گیلانی

پیر 2 جنوری 2017 20:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور سینئر حریت رہنماء مسرت عالم بٹ کی دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیری عوام کی بنیادی حقوق سلب کرنے اور ان پر قدغن عائد کرنے کیلئے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی انتظامیہ کشمیرمیں آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے لاٹھی چارج ، آنسو گیس ، گولیاںاور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے ۔ حریت چیئرمین نے یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے زدوکوب کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ انتظامیہ نے اپنے بھارتی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے ظلم و تشددکی تمام حدیں پارکر لی ہیں۔

ادھر آج آبی گزر سے لال چوک سرینگر تک بھارت مخالف مشترکہ ریلی نکالی گئی ۔ ریلی کے شرکاء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ۔ انہوںنے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کواجاگر کیاگیاتھا۔ حریت رہنمائوںنے اس موقع پر جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں ہزاروں بے گناہ کشمیریوںکو نظربندکرنے کی شدید مذمت کی ۔

مشترکہ حریت قیادت نے احتجاجی مارچ کی کال دی تھی ۔ میرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت حریت فورم کا ایک وفد انجینئر ہلال احمد وار کی قیادت میں سرینگر کے مختلف علاقوں میں شہداء کے گھر گیااورشہید نوجوانوں کے والدین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوں ظفر اکبر بٹ، جاوید احمد میراور امتیاز احمد ریشی کو آج سید علی گیلانی سے حیدر پورہ سرینگر میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اجازت نہیں دی۔

بھارتی پولیس نے تحریک حریت کے ضلعی صدر کپواڑہ فاروق احمد بٹ کو آج انکی رہائشگاہ سے گرفتار کرلیا ۔پولیس نے انکے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور اہلخانہ کو ہراساں کیا ۔ فارو ق احمد بٹ نے مقبوضہ علاقے میں رواں انتفادہ کے دوران اہم کرادار ادا کیا ہے۔جموں خطے میں ضلع پونچھ کے علاقے مندرمنڈی میں ایک کیمپ کے باہر بھارتی بارڈرسکیورٹی فورس کے دو اہلکاراپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے۔

ادھرنام نہاد کشمیر اسمبلی میں آج گزشتہ سال 8جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وائی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی احتجاجی تحریک پر حزب اختلاف کے ارکان نے شورشرابہ کیا اور نعرہ بازی کی۔ ارکان اسمبلی جونہی گورنر کا خطاب سننے کے لیے جمع ہونا شروع ہوئے ، حزب اختلاف کے ارکان نے اپنی میزوں سے چھلانگیں ماریںاورگورنر اور کٹھ پتلی حکومت کے خلاف نعرے لگانا شروع کئے۔ احتجاجی ارکان نے خطاب کے دوران پلے کارڈزگونر کی طر ف پھینکے۔ اس سے قبل عوامی اتحاد پارٹی کے چیئرمین اور نام نہاد اسمبلی کے رکن نے اسمبلی کی عمارت کے باہر احتجاج کیا اور جموں وکشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :