تعلیمی سال 2017سے قبل طلباء و طالبات میں د رسی کرتب کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،ایچ ڈی پی

درسی کتب تعلیمی سال کے آغاز سے قبل تیار کرکے ان کے تقسیم کے عمل کو ممکن بنائے ، بیان

جمعرات 5 جنوری 2017 20:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2017ء) ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں تعلیمی سال 2017 سے قبل طلباء و طالبات میں درسی کتب کی تقسیم کو ممکن بنانے، تعلیمی ایمر جنسی کواصل روح کے مطابق بروے کار کرنے اور شہر کے پسماندہ علاقوں میں سکولوں کی تعمیر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ درسی کتب تعلیمی سال کے آغاز سے قبل تیار کرکے ان کے تقسیم کے عمل کو ممکن بنائے تاکہ طلباء کو ششماہی اور سالانہ امتحانا ت میں کسی قسم کی مشکلات درپیش نہ ، جبکہ اس سے قبل اکثر تعلیمی سال کا آدھا دورانیہ گذرنے کے باوجود بھی درسی کتب فراہم نہیںہونے سے طلباء کو شدید پریشانیاںدرپیش تھی ، انہیں مجبورا بھاری بھرکم فیسوں کے عیوض ٹیوشن کلاسز میں داخلہ لینا پڑا اس سنگین مسلے کو بارہا نشاندہی کی گئی اور اعلی حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی مگر حکومت بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڑ کو زمہ دارٹھہرا کر اپنی زمہ داری سے مبرا ہوئی اس بار اس قسم کے اخلاقی جواز سے گریز کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں طلباء کی حوصلہ افزائی اور تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر فیصلوں پر تو اتفاق کیا گیا مگر اسے عملی طور پر بروے کار کرنے کیلئے حکومت ابھی تک لیت و لعل سے کام لے رہی ہے ، تعلیمی حوالے سے اسطرح کے قانون سازی میں صوبے بالخصوص کوئٹہ کی سطح پر پسماندہ علاقوں میں تعلیمی اداروں کے قیا م ، سکولوں کوسہولیات کی فراہمی ، اساتذہ کی کمی کو دور کرنے اورتعلیمی نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے شقوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ تمام طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں دیگر ترقی یافتہ ممالک کے طلباء کے برابر مقام دلایا جاسکے ، یہ امر کئی سالوں سے طلباء اور عوام کے زہنوں اور دلوں میں دھڑک رہیں ہیں جسے عملی جامہ پہنانے کی غرض سے حکومتی سنجیدگی کی ضرورت ہے انہو ں نے کہا کہ سالانہ کی بنیاد پر صوبے کے تعلیمی اداروں سے ہزاروں طلباء فارغ التحصیل ہوکر مختلف شعبو کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوتی ہے جہاں مواقع نہ ملنے کے باعث یہ طلباء مایوسیوں کا شکا رہوتیں ہیں اس سلسلے میں حکومت ایسے پلان تشکیل دے جسکے زریعے طلباء کی صلاحتیو ں کو زائع ہونے سے بچایا جاسکے ، بیان میں کہاگیا کہ نوجوانوں کو ان کے صلاحتیوں کے عین مطابق باعزت روزگار اور مواقع فراہم کیا جائے ، اور تعلیم اور سپورٹس اور دیگر شعبوں کے نام پر حکومتی خزانے سے بھاری فنڈز کو کرپشن کی نظر ہونے سے بچایا جائے ، اسے مثبت اور ضرورتوں کے عین مطابق خرچ کیا جائے انہوں نے کہا کہ صرف علمدار روڑ میں 6 سے زائد عمارات قائم کی گئی ہیں جو اپنی تکمیل سالوں بعد بھی عوام کیلئے نہیں کھول سکے جو قابل تشویش امر ہے ، بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل درسی کتب کی بروقت فراہمی ، طلباء کو مواقع فراہم کرنے ، پسماندہ علاقوں میں سکولوں کے قیام ، اور تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تعلیمی ایمرجنسی کو انکی اصل روح کے مطابق بروے کار کیا جائے ۔