فیصل آباد، عدالت عالیہ لاہور کا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں تجربہ کے جعلی سرٹیفکیٹ پر گریڈ 18 میں ایکسیئن الیکٹریکل کی بھرتی کا نوٹس

وائس چانسلر اور دیگر حکام کی 9 جنوری کو ریکارڈ سمیت عدالت میں جوابی دیہی کیلئے طلبی

جمعہ 6 جنوری 2017 20:58

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جنوری2017ء) عدالت عالیہ لاہورنے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں تجربہ کے جعلی سرٹیفکیٹ پر گریڈ 18 میں ایکسیئن الیکٹریکل بھرتی کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد اور دیگر حکام کو 9 جنوری بروز سوموار کو ریکارڈ سمیت عدالت میں جوابی دیہی کیلئے طلب کرلیا ہے۔

عدالتی عالیہ کے جج مسٹر جسٹس محمد علی نے یہ حکم سعادت السلام اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینیئر (ایس ڈی او) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے کی رٹ درخواست میں دیا ہے آن لائن کے مطابق رٹ درخواست میں کہا گیا ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں الیکٹریکل گریڈ اٹھارہ میں سیٹ کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں جبکہ درخواست دھندہ سعادت السلام زرعی یونیورسٹی میں تعلیمی معیار پورا ہونے کے باوجود تیس سال کا تجربہ رکھتا تھا۔

(جاری ہے)

مگر اس کے برعکس یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ایک ایسے شخص محمد کاشف رشید جس کا تجربہ سات سال سے بھی کم تھا اور اس نے ایک پرائیویٹ ہنڈا اٹلس کمپنی کا جعلی سرٹیفکیٹ شامل کرکے وائس چانسلر سے ملی بھگت سے اپنی تقرری گریڈ اٹھارہ میں کرالی۔ جبکہ ہنڈ اٹلس کمپنی کی انتظامیہ نے اس سرٹیفکیٹ کو جعلی سرٹیفکیٹ قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی کی انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے مگر اس کے باوجود وائس چانسلر کے حکم پر زرعی یونیورسٹی کے رجسٹرار چوہدری محمد حسین نے نہ صرف محمد کاشف رشید کو گریڈ اٹھارہ میں ایکسیئن کا تقرری نامہ جاری کرتے ہوئے اس کا عہدے کا چارج بھی دے دیا ہے جس سے رٹ دھندہ کی حق تلفی ہوئی چنانچہ عدالت عالیہ نے جعلی تجربہ کے سرٹیفکیٹ پر ملازمت دینے کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے یونیورسٹی کی انتظامیہ محمد کاشف رشید ایکسیئن اور ہنڈا کمپنی کے منیجر ایڈمن ایچ آر کو نو جنوری بروز سوموار کو عدالت کو جواب پیش کرنے کی ہدایت کی ہے یہ امر قابل ذکر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر نے اپنی نو سالہ تقرری کے دوران اپنے خاندان کے افراد ‘ عزیز و اقارب کو نہ صرف اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں دی بلکہ انہیں بھاری تنخواہوں پر ملازمت میں رکھا اور یونیورسٹی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں مبینہ طو رپر کرپشن کی جس کی باقاعدہ وفاقی احتساب بیورو تحقیقات کررہا ہے جو آخری مراحل میں چل رہی ہیں۔

(عابد شاہ)

متعلقہ عنوان :