زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے معاشی خوشحالی کیلئے 101اختراعات پر مبنی بزنس پلانز متعارف کروائے، ترجمان

جمعہ 6 جنوری 2017 23:31

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2017ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے زرعی و دیہی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقعوں اور معاشی خوشحالی کیلئے 101اختراعات پر مبنی بزنس پلانز متعارف کروائے ہیں جن کی کمرشلائزیشن سے ملکی معیشت کومثبت سمت میں گامزن کیا جا سکے گا۔ یونیورسٹی کے دفتر تحقیقات‘ اختراع اور کاروباری اُمور (اورک) کے زیراہتمام یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کے سائنس دانوں سے تحقیقات کے نتیجہ میں سامنے آنے والی اختراعات کوپلاننگ کمیشن آف پاکستان کے فارمیٹ پر یکجا کرکے ٹیکنالوجی کیٹلاگ کی شکل دی گئی ہے ۔

یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز میں پھل اور سبزیوں کو قدرتی ذائقے اور خوشبوکے ساتھ زیادہ عرصہ تک محفوظ رکھنے ‘ سمندر کے راستے آم کی بیرون ممالک برآمد کی ٹیکنالوجی ‘نومبر تک پیداوار دینے والے آم کی کاشت‘ سورج کی روشنی میں کجھور کو خشک کرنے کی ٹیکنالوجی‘ وائرس و بیماری سے پاک ترشاوہ پھلوں اور امردو کی نرسری‘ بٹن مشروم کی کمرشل ٹیکنالوجی ‘ کٹ فلاورکی پیداواری و کمرشل ٹیکنالوجی کیٹلاگ میں شامل ہے ۔

(جاری ہے)

انسٹی ٹیوٹ آف سوائل و انوائرمنٹل سائنسز میں پھلی دار اجناس کی بہترین پیداوار کیلئے بائیوفرٹیلائزررائزوگولڈ ‘تھورزدہ زمینوں میں غذائی اجناس کی بہترپیداوار کیلئے رائزوگولڈپلس ‘گند م میں جڑی بوٹیوں کے خاتمہ کیلئے بائیوہربیسائیڈ فارمولا‘ زیادہ پیداوار کیلئے ملٹی مائیکرونیوٹری انٹ فوائلر فیڈنگ ٹیکنالوجی‘ زمینی تجزیہ کی روشنی میں موزوں کھادوں کی ٹیکنالوجی بھی کیٹلاگ کا حصہ ہے۔

شعبہ ایگرانومی کے سائنس دانوں کی طر ف سے کثیرالفوائدمورنگاو کنواکی کاشت‘ ڈائریکٹ سیڈڈ رائس ٹیکنالوجی ‘ سیڈ انہانس منٹ ٹیکنالوجی‘ ڈرائی چین ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ شعبہ پلانٹ بریڈنگ و جنیٹکس کے سائنس دانوں کی طرف سے کپاس کی مختصر دورانیہ اور قد کے ساتھ مشینی چنائی کی حامل پنجاب 896ورائٹی ‘ مختصر عرصہ میں زیادہ پیداوار کے ساتھ تیار ہونیوالے براسیکا یو اے ایف 11 آئل سیڈ کراپ‘ وٹامن اے کی حامل بائیوفورٹیفائیڈ ہائی بریڈ مکئی‘ خریف میں جانوروں کے زیادہ چارے کی حامل جوار(چری) کی نئی ورائٹی‘ کھارے پانی کی ری سائیکلنگ کے ذریعے کراپ ‘ مچھلی اور لائیوسٹاک کی مربوط فارمنگ ‘توانائی کی بچت پر مبنی سولر ملک چلر‘ دیہی سطح پر توانائی کیلئے فلوٹنگ ڈرم بائیو گیس پلانٹ‘ سولر روسٹر‘ سولر ٹنل ڈرائر‘ سالانہ80انڈوں کی حامل مرغی کے مقابلے میں 200انڈے دینے والی یونی گولڈ مرغیوں کی نئی قسم جیسی درجنوں اختراعات بھی کیٹلاگ کا حصہ بنائی گئی ہیں۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں نے کیٹلاگ کی اشاعت کو یونیورسٹی کی تاریخ کا اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے زراعت میں پیداواری جمود اور مارکیٹنگ کے جملہ مسائل کی وجہ سے کسان مایوس ہوکر دوسرے ذرائع روزگار کی تلاش میں ہے تاہم وہ اُمید رکھتے ہیں کہ حکومت اور کاروباری ادارے اگر یونیورسٹی کی ٹیکنالوجی کیٹلاگ کے 101بزنس پلانز میں سرمایہ کاری کریں تو ملک میں اربوں روپے کا نیا کاروبار رواج پا سکتا ہے جس سے کاشتکاری کو ایک پرکشش اور منافع بخش کاروبار بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی و دیہی ترقی وقوع پذیر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ماہرین دیہی و شہری معاشرے اور مارکیٹ کے جملہ مسائل و مشکلات کے حل میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور معاشرے میں بہتری اور زندگی میں آسانی کیلئے ان کے لاتعداد نسخہ ہائے کیمیا ء مثبت تبدیلی لاسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :