جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہو کر چھوٹے بھائی نے چھری کے پے درپے وار کر کے دونوں بڑے بھائیوں کی شہ رگ کاٹ دی، موقع پر ہی جاں بحق، بہن شدید زخمی

اتوار 8 جنوری 2017 23:10

جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہو کر چھوٹے بھائی نے چھری کے پے درپے وار کر کے دونوں ..

رحیم یارخان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2017ء) بھائی کی پسند کی شادی کرنے کی ضد، ماں سے ہونے والے جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہو کر بی ایس سی کے طالبعلم چھوٹے بھائی نے چھری کے پے درپے وار کر کے دونوں بڑے بھائیوں کی شہ رگ کاٹ دی، موقع پر ہی جاں بحق، بچانے کے لئے آنے والی بہن بھی چھری کے پے در پے وار لگنے سے شدید زخمی، طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل، حالت خطرے سے باہر، قاتل آلہ قتل سمیت گرفتار، پولیس نے قتل ہونے والے دونوں بھائیوں کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کے لئے ورثاء کے حوالے کر دیں، ماں کی مدعیت میں دوہرے قتل کا مقدمہ قاتل بیٹے کے خلاف درج ، قتل ہونے والے دونوں حقیقی بھائی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک، زخمی ہونے والی بہن بھائیوں کے قتل سے لاعلم، ماں پر غشی کے دورے، علاقہ کی فضاء دوہرے قتل کے باعث سوگوار ہو گئی۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطا بق گذشتہ روز عیسیٰ کالونی کی گلی نمبر 4 کی رہائشی مسرت بی بی نے پولیس کودی جانے والی درخواست میں بیان کیاکہ اس کا خاوند عبدلرزاق 6 سال قبل انتقال کر گیا تھا جبکہ اس کے تین بیٹے اور ایک بیٹی اس کے ساتھ کرایہ کے مکان میں رہائش پذیر تھے، بڑا بیٹا شاہد رزاق جو کہ نجی بینک ترنڈہ سوائے خان میں ملازم تھا اور چک 9این پی میں اپنی پسند کی شادی کرنے کا خواہشمند تھا تاہم اس سمیت گھر میں موجود دیگر افراد رضا مند نہ تھے جس کی وجہ سے شاہد رزاق اکثر اپنی ماں کے ساتھ جھگڑا کرتا رہتا تھا۔

اسی موضوع پر شاہد رزاق نے جھگڑے میں مداخلت کرنے پر اپنے چھوٹے بھائی بی ایس سی کے طالبعلم شہزاد رزاق کے ساتھ کئی بار جھگڑا بھی کیا اور مارپیٹ بھی کی ۔ تین بجے کے قریب واویلا سن کر اس کی آنکھ کھلی تو دیکھا کہ بیٹے شہزاد رزاق کے ہاتھ میں چھری پکڑی ہوئی ہے جو اپنی بہن سے گتھم گتھا تھا جبکہ بیٹی شازیہ چھری کے وار لگنے کے نتیجہ میں زخمی بھی ہے ۔

اسی دوران اس نے بیٹے شہزاد رزاق کو قابو کرنے کے بعد کمرے میں بند کر دیا اور دیگر کمروں میں جا کر دیکھا تو شاہد رزاق اور مجاہد رزاق شہ رگ کٹنے کے نتیجہ میں ہلاک ہو چکے تھے جنہیں شاہد رزاق نے جھگڑوں کی رنجش پر قتل کر دیا تھا ۔ واقعہ کی اطلاع پر اہل علاقہ نے ریسکیو 1122 کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر چھری کے وار لگنے سے زخمی ہونے والی بیٹی شازیہ کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جبکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر قتل ہونے والے دونوں بیٹوں شاہد رزاق اور مجاہد رزاق کی نعشیں قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کے لئے ورثاء کے حوالے کر دیں جبکہ پولیس نے دونوں حقیقی بھائیوں کے قاتل چھوٹے بھائی بی ایس سی کے طالبعلم شہزاد رزاق کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر کے حوالات منتقل کرنے کے بعد ماں مسرت بی بی کی مدعیت میں اس کے خلاف دوہرے قتل و اقدام قتل کا مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :