افغان پارلیمنٹ اور قندھار میں گورنر کے دفتر کے باہر بم دھماکے، 41 افراد ہلاک،96 زخمی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

ہلاک افراد میں پارلیمنٹ کے عملے کے ارکان، افغان خفیہ ایجنسی کے اعلی حکام سمیت عام شہری بھی شامل ہیں قندھار میںگورنر کے دفتر کے باہر دھماکے میں متحدہ عرب امارات کے سفیر ، قندھار کے گورنر اور میئر زخمی

منگل 10 جنوری 2017 23:32

افغان پارلیمنٹ اور قندھار میں گورنر کے دفتر کے باہر بم دھماکے، 41 افراد ..

کابل/قندھار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جنوری2017ء) افغان پارلیمنٹ کے قریب خود کش حملے کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور80 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے،ہلاک ہونے والوں میں افغان خفیہ ایجنسی کے اعلی حکام بھی شامل ہیں، دوسری جانب قندھار میںگورنر کے دفتر کے باہر بم دھماکہ ہو،یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب گورنر قندھار اور متحدہ عرب امارات کے سفیر ایک میٹنگ میں مصروف تھے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کو خودکش حملہ اس وقت ہوا جب پارلیمنٹ کا عملہ چھٹی کے وقت عمارت سے باہر نکل رہا تھا تو اس دوران خود کش بمبار نے خود کودھماکے سے اڑالیا جب کہ ساتھ ہی مرکزی دروازے کے قریب گاڑی بھی دھماکے سے اڑ گئی جس کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ ہلاک افراد میں پارلیمنٹ کے عملے کے ارکان سمیت عام شہری شامل ہیں۔

(جاری ہے)

خودکش دھماکوں کے بعد فوری طورپرامدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں اور لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، حملے میں ہرات سے منتخب ہونے والی خاتون رکن بھی زخمی ہوئی۔ دوسری طرف قندھار میں گورنر کے دفتر میں دھماکہ ہوا۔یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب گورنر قندھار اور متحدہ عرب امارات کے سفیر ایک میٹنگ میں مصروف تھے، افغانستان کے جنوبی صوبے گندھار میں بم دھماکے کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہو گئے ۔ دھماکے میں متحدہ عرب امارات کے سفیر جمعہ محمد عبداللہ ، گورنر گندھار اور گندھار کے میئر سمیت 16 افراد شدید زخمی ہیں۔