صوبے کی ساڑھے پانچ کروڑ دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے اورہمیں اس چیلنج سے بطریق احسن عہدہ برآ ہونا ہے ، شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے ، پنجاب حکومت صوبے کے 10کروڑ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے ، صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے خادم پنجاب صاف پانی پروگرام کاآغازبہاولپور سے کیاگیا ہے ، مرحلہ وار پروگرام کے تحت وسطی اورشمالی پنجاب تک اس پروگرام کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا،وزیراعظم کی قیادت میں عوامی خدمت کے ایجنڈے کو کامیابی سے آگے بڑھایا جارہا ہے

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے موضوع پر مشاورتی سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 12 جنوری 2017 19:43

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ صوبے کی ساڑھے پانچ کروڑ دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے اورہمیں اس چیلنج سے بطریق احسن عہدہ برآ ہونا ہے ۔شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے اور اپنے شہریوں کو بنیادی حقوق دینے میں ہی کسی ریاست کی بقاء مضمر ہے ۔

پنجاب حکومت صوبے کے 10کروڑ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے اوراس مقصد کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے خادم پنجاب صاف پانی پروگرام مرتب کیا گیا ہے اوراس کاآغاز جنوبی پنجاب کی ڈویژن بہاولپور سے کیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

مرحلہ وار پروگرام کے تحت وسطی اورشمالی پنجاب تک اس پروگرام کا دائرہ کار بڑھایا جائے گااور صوبے کے ہر گھرتک پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

2013ء کے انتخابات میں عوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کواقتداردیااوروزیراعظم نوازشریف کی قیادت میںمسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عوام کی خدمت کے سفر کا آغاز کیااورگزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران توانائی بحران اوردہشت گردی کے خاتمے اورعوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کیے گئے ہیں اوران پروگراموں میں شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی شامل تھے ۔

وزیراعظم کی قیادت میں عوامی خدمت کے ایجنڈے کو کامیابی سے آگے بڑھایا جارہا ہے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو مقامی ہوٹل میں پنجاب صاف پانی کمپنی کے زیر اہتمام صوبے کی دیہی آباد ی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ مشاورتی سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سیمینار میںچین،ترکی،فرانس،یورپ اورمشرق وسطی سے واٹر سیکٹر سے تعلق رکھنے والے مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

صوبائی وزراء ،اراکین اسمبلی،چیف سیکرٹری،متعلقہ اعلی حکام اورواٹر سیکٹر سے تعلق رکھنے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے سربراہان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اپنے کلیدی خطاب میںکہا کہ سیمینار میں غیرملکی مندوبین کی شرکت پرانہیں خوش آمدید کہتے ہیںاوران کی سودمند تجاویز اور آرا ء کی روشنی میں پنجاب صاف پانی پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گاکیونکہ سیمینار کے انعقاد کا مقصدصاف پانی پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے بین الاقوامی ماہرین کیساتھ مشاورت کے بعد پروگرام کا ازسرنو جائزہ لے کراسے جدید خطوط پر استوار کرنا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ تین سال قبل پنجاب حکومت نے صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ایک جامع اوربڑا پروگرام مرتب کیا ۔بدقسمتی سی2017ء کے آغاز پر بھی متعلقہ اداروںنے مفادعامہ کے اس بڑے پروگرام کو نااہلی،اقرباء پروری،عزم کی کمی اوراسے غیر پیشہ ورانہ انداز سے آگے بڑھانے کی کوشش کی جس کے باعث اس پروگرام میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہوسکی۔

صرف جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور میں 80واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے گئے ہیں جو کہ بہت کم ہیں۔اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب کی آبادی کو پینے کے صاف پانی فراہم کیا جائے گا جبکہ بتدریج اس کا دائرہ کار پنجاب کے دیگراضلاع تک بڑھایا جائے گا۔اس پروگرام پر عملدر آمد کے حوالے سے سنگین نوعیت کی خامیاں سامنے آئی ہیں جس پر تمام عمل کوختم کردیاگیا ہے اوراب ازسرنوشفاف طریقے سے کمپنیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے میں ،چیف سیکرٹری،چیئرمین منصوبہ بندی وتربیات اورمتعلقہ سیکرٹریزدن رات محنت کرتے رہیں تاکہ اس صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے اور اس حوالے سے پنجاب حکومت نے اربوں روپے اپنے خزانے سے مختص کیے کیونکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے ان بیماریوں سے بھی شہریوں کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے جو آلودہ پانی کے باعث جنم لیتی ہیں۔

یہ پروگرام کثیرالجہت نوعیت کا ہے جس کا بے پناہ فائدہ ہوگااورمیں سمجھتا ہوں کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے یہ پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔صوبے کی دس کروڑ آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے۔پنجاب حکومت نے اس پروگرام کیلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 30ارب روپے کی خطیر رقم مختص کررکھی ہے جس افسرنے اس پروگرام کو آگے بڑھانے میں نااہلی ، غفلت ،کوتاہی اوربدانتظامی کا مظاہرہ کیا ہے اسے برطرف کردیاگیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب میں مختلف وجوہات کی بنا پر 1400واٹر سپلائی کی سکیمیںغیر فعال ہے اوران سکیموں کو عزم،جذبے اورنگرانی کی کمی کے باعث فعال نہیں کیا جاسکاحالانکہ اللہ تعالیٰ نے صوبے کو پانی کے بے پناہ ذخائر دیئے ہیں لیکن ہم ان ذخائر کو اپنی ضروریات کے مطابق استعمال میں نہیں لاسکے۔انہوںنے کہا کہ عام انتخابات میں عوام نے ہمیں صرف اس لئے ووٹ نہیں دیئے کہ ہم بجلی کے منصوبے لگائیں ،تعلیم،کھیتوں سے منڈیوں تک سڑکوں کی تعمیر،سیف سٹی پراجیکٹ ،لیپ ٹاپ یا دیگر منصوبوں پر توجہ دیں لیکن دوردراز کے علاقے پینے کے صاف پانی سے محروم رہیںبلکہ اس لئے ووٹ دیئے کہ عوام کو پینے کا صاف پانی بھی ملے۔

یہ متعلقہ محکموں اورافسروں کی نااہلی،غفلت،کوتاہی ،غیر پیشہ ورانہ انداز،عزم کی کمی اورلالچ کی وجہ ہے کہ یہ پروگرام تاخیر کا شکار ہوا ہے اوراس کی سزا ذمہ داروں کو ضرور ملے گی کیونکہ ان افسروں کی ذمہ داری تھی وہ عوام کی خدمت کرتے اورانہیںصاف پانی ملتا۔میں آج آپ کے سامنے کھل کر باتیںاس لئے کررہا ہوں ساری صورتحال اورحقائق کاقوم کو علم ہوسکے۔

پروگرام کو جس غیر ذمہ داری کے ساتھ چلانے کی کوشش کی گئی وہ انتہائی تکلیف دہ تھااور میں عوام کا خادم ہوں،عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے اور میں سب سے پہلے اپنے آپ کو جوابدہ سمجھتا ہوںاورپھرہم سب درجہ بہ درجہ جوابدہ ہیں۔انہوںنے کہا کہ پروگرام کیلئے ابتدائی طورپر 121ارب روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا جوان عناصر کی نااہلی،غیر پیشہ ورانہ انداز،کوتاہی اورلالچ کی وجہ سے 191 ارب روپے تک پہنچ گیاجس پرذمہ داران کیخلاف کارروائی عمل میںلائی گئی۔

ہم نے اس قوم کے وسائل شفاف طریقے سے خرچ کرنے ہیں۔ہم نے اس پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے انتہائی آسان، مستقبل اورانفرادیت کے ساتھ ایسے قابل عمل اقدامات کرنے ہیں جو کہ کم خرچ اورپائیدار ہوں اگر صوبے کے عوام کوپینے کا صاف پانی نہ ملا تو میں اورمیری حکومت عوام کو جوابدہ ہوںگے۔میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ صوبے کے 10کروڑ عوام کو بھی جوابدہ ہوں۔

اس پروگرام کے تخمینہ جا ت میں اضافے کی وجوہات میں جہاں نااہلی،کوتاہی،غفلت،غیر پیشہ ورانہ انداز کا عمل دخل رہا ہے وہاں کرپشن بھی اس کی ایک وجہ تھی ۔میری حکومت میں کرپشن کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں۔جنہوںنے غفلت کامظاہرہ کیا ہے انہیں اس کی سزا ضرور ملے ۔وزیراعلیٰ نے سمینار میں شریک غیر ملکی مندوبین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنے محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے آ گے بڑھنا ہے ۔

اس لئے میری آپ سے درخواست ہے کہ ہمارے محدودوسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے صاف پانی پروگرام کے حوالے سے ایسی پائیداراورقابل عمل تجاویز دیں جن پر عمل پیرا ہوکرہم اپنے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں۔کم خرچ اورپائیدار حل دیں تاکہ صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں معیار ،شفافیت اوربرق رفتاری سے تکمیل پنجاب حکومت کا طرئہ امتیاز ہے اوراسی پالیسی کے تحت صاف پانی پروگرام کو بھی آگے بڑھایا جائے گااو ر اگر کہیں آپ کو کوئی شکایت یا مسئلہ پیش آئے تومیں فوری سخت ایکشن لوں گا لیکن ہم نے اس پروگرام کو ٹائم لائن کے اندر اعلی کوالٹی کے ساتھ مکمل کرنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہمیں غار کے زمانے سے نکل کر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے صاف پانی پروگرام کو آگے بڑھانا ہے اوراسی مقصد کے پیش نظر آج یہ اہم سیمینار کاانعقاد کیا گیا ہے ۔پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اوریہ حق ہم اسے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے کی گئی محنت اورکاوشیں رنگ لارہی ہے اور پاکستان سے توانائی بحران ختم ہونے کوہے۔

انہوںنے کہاکہ گیس کی بنیاد پر 3600میگاواٹ کے پاور پلانٹس پر دن رات کام ہورہاہے ۔انشاء اللہ اس سال کے آخر تک ان منصوبوں سے بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔انہوںنے کہا کہ ایک طرف تو یہ توانائی کے منصوبے ہیں جو تیزرفتاری سے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اپنی کرپشن کے باعث ملک وقوم کو اندھیروں میں دھکیلا تھا اورقوم یقیناان کامحاسبہ کرے گی۔

وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے توانائی منصوبوں کو تیزرفتاری سے آگے بڑھایا ہے اور متعدد منصوبے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔گزشتہ 70سال میں ایسی کوئی مثال موجود نہیںکہ کوئی منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل ہوا ہولیکن مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے منصوبے وقت سے پہلے مکمل کرنے کی بھی تاریخ بنائی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم اپنے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی یقینی بنائیں گے اوراس مقصد کیلئے ہر ضروری اقدام کریں گے۔

چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات جہانزیب خان نے سیمینار کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی جبکہ سی ای او اربن یونٹ ڈاکٹر ناصر جاوید نے پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی صورتحال اور مسائل کے بارے میں بریفنگ دی۔پنجاب صاف پانی کمپنی کے قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسرخالدشیر دل نے پنجاب صاف پانی کمپنی کے امور اور طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا ۔وائس نائب صدر کانٹل ٹیکنالوجیز شکیل ہاشمی،حاجی محمد فاروق اورواٹر سیکٹر کے عاصم قادری نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔