صوبائی محکمے پبلک پراپرٹی کی کمر شلائزیشن کے منصوبوں کوحتمی شکل دے کر مکمل کریں اور طریق کار وضع کریں،پرویز خٹک

جمعرات 12 جنوری 2017 22:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ہدایت کی ہے کہ صوبائی محکمے پبلک پراپرٹی کی کمر شلائزیشن کے منصوبوں کوحتمی شکل دے کر مکمل کریں اور طریق کار وضع کریں۔انہوں نے کہا کہ کمرشلائزیشن کے عمل کو مکمل کرنے میں تاخیر ناقابل قبول ہو گی کیونکہ ہم نے ہر شعبے میں وسائل پیدا کرکے صوبے کی معاشی بنیاد کو مضبوط بنانا ہے۔

عوامی فلاح کے منصوبوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ عمل درآمد میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ حکام کو وجوہات بتانی ہو ں گی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پبلک پراپرٹی کی کمرشلاائزیشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور، وزیراعلیٰ کے مشیر اکبر ایوب، چیف سیکرٹری ، سینئر ممبر بور ڈآف ریونیو، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، چیف ایگز یکٹیو ازدمک ا ور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے صو بے کی مالی بنیاد کو مضبوط کرنے کی غرض سے پبلک پراپرٹی کی کمرشلائزیشن کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق صوبائی محکموں سے پیش رفت طلب کی ۔ وزیراعلیٰ نے بعض محکموں کی طرف سے خاطر خواہ پیش رفت نہ ملنے پر براہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ متعلقہ سرکاری حکام سنجیدگی سے کام کریں ۔ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد حکام کی ذمہ داری ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام سیکرٹریز کا اجلاس بلائیں اورعمل درآمد یقینی بنائیں ۔ ہم مزید وقت ضائع کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ ہم نے صوبے کو دیر پا ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے وسائل پیدا کرنے ہیں ا ور مالی خود کفالت حاصل کرنی ہے۔پبلک پراپرٹی کی کمرشلائزیشن سے زیادہ وسائل پیدا ہوں گے جو صوبے کے مالی اخراجات کی ضرورت پورا کریں گے بلکہ مالی بنیاد مضبوط ہوگی یہ عوامی مفاد کا حامل منصوبہ ہے ۔

رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے مشکلات کا حل نکالا جائے ۔ ہم نے عوام کی زندگی آسان بنانی ہے۔ عوام کے سامنے جوابدہ ہیں اسلئے ہم نے ڈیلیور کرنا ہے ۔اس عمل کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے ۔ ہمارے اہداف متعین ہیں اور اُن کے حصول میں درپیش رکاوٹوں کا حل تلاش کرنا ہے ۔ عوامی خدمت اور صوبے کی ترقی سب سے اہم ہے اس میں کوتاہی پر باز پرس اور جوابدہی ہو گی ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ حطار سمیت جن صنعتی بستیوں میں زمین ہے وہاں کمرشل سرگرمیوں کیلئے محکمہ ہائوسنگ کے ذریعے طریقہ کار وضع کیا جائے ۔زرعی زمین ہو یا کوئی دوسری جو بھی سمری بھیجیں مکمل معلومات اور دستاویزات کے ساتھ ہونی چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو منصوبے جن محکموں کے ہوں گے اُن کے وسائل بڑھیں گے اور آمدنی میں اضافہ ہو گا ۔انہوںنے کہاکہ پشاور بس ٹرمینل ایک اہم منصوبہ ہے ۔وزیراعلیٰ نے حیات آباد اور ڈبگری میں 20,20 کنال اراضی پربھی کمرشل سرگرمیاں پلان کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے کہاکہ متعلقہ حکام تحفظات ختم کریں سرگرمیاں پلان کرنے میں سنجیدگی دکھائیں اگر ہم سرکاری اُمور میں دلچسپی نہیں لیں گے تو ملک و قوم کے ساتھ ناانصافی ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :