حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کے بارے میں ایک اور انتہائی حیران کن انکشاف

کاک پٹ میں سینئر پائلٹ علاقے کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہے ، سکینڈا ٓفیسر نے کسی موقع پر بھی چیک لسٹ نہیں سنبھالی اور ایس اوپیز پر عمل نہیں کرایا ،سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایئر ہوسٹس کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر تی رہیں ‘ ایئر ہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو

جمعرات 12 جنوری 2017 23:23

حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کے بارے میں ایک اور ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2017ء) حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کے بارے میں ایک اور انتہائی حیران کن انکشاف ‘ کاک پٹ میں سینئر پائلٹ علاقے کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہے جبکہ سکینڈا ?فیسر نے کسی موقع پر بھی چیک لسٹ نہیں سنبھالی اور SOPsپر عمل نہیں کرایا ،سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایئر ہوسٹس کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر رہی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی کے 661 کے کاک پٹ کی تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے وقت کاک پٹ میں کو پائلٹ اور پائلٹ کے ساتھ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایک ائر ہوسٹس موجود تھی۔ ایئر ہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پائلٹ جنجوعہ حادثے سے پہلے اپنے ویڈیو کیمرے سے وادی کی ویڈیو بنا رہے تھے۔

(جاری ہے)

پائلٹ جنجوعہ کو جہاز میں ویڈیو بنانے کا بے حد شوق تھا اور ان کے پاس ایسی ہی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو لائبریری بھی تھی۔

اس موقع پر کنٹرول ٹاور اور پی کے 661 کا رابطہ پہلی بار تھوڑی دیر کے لئے منقطع ہوااس طرح کے نازک حالات میں سیکنڈ آفیسر کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی،نہ ہی وہ چیک لسٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے تاہم ایئر ہوسٹس مسلسل اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے دفتر سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن لائن مصروف تھی۔ کنٹرول ٹاور اور کاک پٹ کریو کے درمیان یہ آخری بات چیت تھی اس کے بعد آڈیو ریکارڈنگ میں تھوڑی دیر تک ایئر ہوسٹس اور کریو کی آپس میں گفتگو سنی جا سکتی ہے لیکن کنٹرول ٹاور کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال نہیں ہوتا۔

آڈیو گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے بدقسمت طیارے کا بایاں انجن فیل ہوا اور پھر اس کا الیکٹریکل سسٹم جزوی طور پر ناکارہ ہو گیا۔ الیکٹریکل سسٹم خراب ہونے سے جہاز کے ٹرانسپونڈر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اسی لئے جہاز کنٹرول ٹاور کو ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کاک پٹ کا کنٹرول ٹاور کے ساتھ ریڈیو رابطہ بھی بار بار منقطع ہوتا رہا۔