بڑھتی ہوئی تجارتی پابندیاں چین کی فولاد کی برآمدات میں رکاوٹ بن سکتی ہیں ، تجزیہ کار

5ء میں فولاد کی برآمدات 3.5فیصد کی کمی سے ریکارڈ 112.4ملین ٹن سے گر کر 108.43ملین ٹن ہو گئی

ہفتہ 14 جنوری 2017 16:58

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی تحفظاتی نظام کی وجہ سے امسال چین کی فولاد کی برآمدات میں کمی آ سکتی ہے ، کوسٹیل کے تجزیہ کار ہو یان پنگ نے کہا کہ تجارتی انسدادی اقدامات کے دبائو کی وجہ سے فولاد کی برآمدات امسال مزید گر کر 96ملین ٹن تک ہو سکتی ہے جبکہ عالمی مانگ بدستور کمزور ہے ، چین کی فولاد کی برآمدات میں 7برسوں میں پہلی مرتبہ 2016ء میں کمی ہوئی ، یہ کمی ملک میں بہتر مانگ ، بڑھتے ہوئے تحفظاتی نظام اور فولاد کے شعبے میں زائد گنجائش سے نمٹنے کے لئے حکومت کے عزم کی وجہ سے ہوئی۔

کسٹمز اعدادوشمار میں بتایاگیا کہ 2015ء میں فولاد کی برآمدات 3.5فیصد کی کمی سے ریکارڈ 112.4ملین ٹن سے کم ہو کر 108.43ملین ہو گئی ، لینگ سٹیل انفارمیشن ریسرچ سینٹر کے ایک تجزیہ کار وانگ چنگ نے کہا کہ چین کی فولاد کی مصنوعات کیخلاف دائر کئے جانیوالے تجارتی کیسوں نے ملکی برآمدات کو محدود کر دیا ہے اور یہ امسال بھی رکاوٹ رہے گی ۔

(جاری ہے)

ریسرچ سینٹر کے مطابق 2016ء میں بیس ممالک اور علاقوں نے چین کی فولاد کی مصنوعات کیخلاف 48تجارتی مقدمات دائر کئے جو کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں 29.7فیصد زیادہ ہیں۔چین نے بار بار کہا ہے کہ دنیا کے فولاد کے شعبے کی مشکلات کی بنیاد ی وجہ سست عالمی معیشت اور گھٹتی ہوئی مانگ ہے اور یہ ایک عالمی چیلنج ہے جو مشترکہ کوششوں سے نمٹنے کا متقاضی ہے ۔

متعلقہ عنوان :