آزاد کشمیر میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کا نفاذ، انجمن اساتذہ نے حمایت کرتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کردیا

جمعرات 19 جنوری 2017 20:03

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء)آزاد کشمیر میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کا نفاذ، انجمن اساتذہ نے حمایت کرتے ہوئے اصلاح و احوال کا مطالبہ کر دیا ،قومی تعلیمی پالیسی میں تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے اساتذہ کو اقتصادی لحاظ سے مشکلات سے نکالا جائے،قومی تعلیمی پالیسی کے مقاصد کا حصول یقینی بنانے کے لیے انجمن اساتذہ کے تحفظات دور کیے جائیںگزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جموں و کشمیر انجمن اساتذہ کے مرکزی سیکرٹر ی اطلاعات شیخ معراج خالد نے محکمہ تعلیم آزاد کشمیر میں نئے سروسز سٹریکچر کے نفاذ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انجمن اساتذہ جموں و کشمیر آزاد کشمیر میں نئی تعلیمی پالیسی کی مکمل حمایت کرتی ہے ، حکومت کی طرف سے نافذ کی گئی تمام اصلاحات کو مقاصد کی تکمیل تک پہنچانے میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر یگی،لیکن موجودہ اصلاحات میں تجربے کو مکمل نظر انداز کرنا اور اساتذہ کرام کو اقتصادی لحاظ سے مضبوط کر نیکی طرف توجہ نہ دینے کے حوالہ سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کرتی ہے انجمن اساتذہ جہاں معاشرے میں محبت و اخوت کو اجاگر کرنے میں تعلیم کو عام کرنے ، فروغ عشق مصطفی کو اجاگر کرنے ، مملکت خداد اد پاکستان میں نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے اپنے وسائل کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جدوجہد میں مصروف عمل ہے وہاں اساتذہ کرام کے نحقوق کے تحفظ اور اساتذہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھی موثر اقدامات کرتی ہے اساتذہ کو معاشرے میں باوقار مقام دلانے کے لیے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام اور معاشرے کے دیگر طبقات کی درست معنوں میں رہنمائی کا فریضہ بھی سر انجام دے رہی ہے انجمن اساتذہ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے آزاد کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کو اسکی اصل شکل میں آزاد کشمیر میں نافذ کیا جائے تا کہ قومی تعلیمی پالیسی اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو اور تعلیمی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ادھوری قومی تعلیمی پالیسی نافذ ہونے سے اساتذہ میں اضطراب اور غم و غصہ اور بے چینی پائی جانا قدرتی امر ہے۔