سندھ کے زرعی شعبے میں مواقع، روس اور اٹلی کے سفارت کاروں اور ایل ڈی ایف اے نمائش کے شرکاء سے چیئرپرسن ایس بی آئی کی گفتگو

پیر 23 جنوری 2017 19:34

سندھ کے زرعی شعبے میں مواقع، روس اور اٹلی کے سفارت کاروں اور ایل ڈی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) چیئرپرسن سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ(SBI) اور سندھ انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ فنڈ ناہید میمن نے روس اور اٹلی کے سفارت کاروں اور چھٹی لائیو اسٹاک، ڈیری فشریز اور ایگریکلچر نمائش(LDFA) کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت فوڈ سیکورٹی، زرعی اجناس میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ویلیو ایڈیشن اور ویلیو چین کو مسلسل بہتر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر شرکاء اور سفارت کاروں نے سندھ میں زرعی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع اور نمائش کے مقصد کو سراہتے ہوئے دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔سفارت کاروں اور دیگر شرکاء سے بات کرتے ہوئے انہیں افسران نے مزید بتایا کہ سندھ کی بڑی فصلوں میں گندم، چاول، گنا، کاٹن شامل ہیں اور زرعی زمین کا تقریباً 68 فیصد ان کی پیداوار کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں سندھ میں چاول کی پیداوار 40 فیصد، گنا 26 فیصد، گندم 15 فیصد اور 25 فیصد کاٹن پیدا کی جاتی ہے۔پھلوں کی پیداوار میں اہم اجناس آم، کیلا، ریڈ چلیز شامل ہیں۔سندھ میں 83 فیصد کیلا، 25 فیصد آم اور 90 فیصد مرچیں کاشت کی جاتی ہیں۔ سندھ میں دیگر اجناس جیسے دالیں، مصالحہ جات، آئل بیج، دیگر پھل اور سبزیاں شامل جو کاشت کی جاتی ہیں۔قبل ازیں، ماہرین زرعی اجناس اور نمائش کے شرکاء نے سندھ میں موجود زرعی مواقع کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے پر حکومت سندھ کے اقدامات کو سراہا۔

چھٹی لائیو اسٹاک، ڈیری فشریز اور ایگریکلچر نمائش(LDFA) کا انعقاد سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام میں کیا گیا تھا۔چیئرمین ایس بی آئی ناہید میمن نے کہا کہ سندھ میں ایس ای ڈی ای ایف کی طرف سے پہلی بار زرعی یونیورسٹی میں نمائش کا مقصد میرے لیے خوشی کا باعث ہے۔ اس سے جامعات اور ایگری بزنس کے درمیان رابطہ پیدا ہوا ہے ۔قبل ازیں، ٹنڈو جام کی عوام نے زرعی یونیورسٹی میں اہم نمائش کو سراہتے ہوئے اس میں بھر پور شرکت کی۔ اس موقع پر ہارس اور کیٹل شو، پھلوں اور نایاب پرندوں کی نمائش کو بھی شرکاء نے خصوصی طور پر سراہا اور بہترین پرندوں اور مویشیوں کو ججوں نے خصوصی انعامات بھی دیئے۔

متعلقہ عنوان :