پاکستان کے جوہری ہتھیار بھارت کوکسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کیلئے ڈیزائن کئے گئے ہیں ‘جوہری ہتھیاروں کی دوڑخطے میں جوہری تنازع کا باعث بن سکتی ہے‘پاکستان کے پاس 150 سے 210 کے قریب جوہری ہتھیار موجود ہیں‘2004ء کے بعد سے پاکستان نے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کومزید بہتر بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے ‘بھارت نے کسی بھی قسم کی جارحیت کا اقدام اٹھایا تو خطے کے امن کیلئے بڑے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں‘پاکستان بھارتی جارحیت کیخلاف کسی قسم کے جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن بھارتی سرکار نے کسی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے

امریکی ادارے کانگریشنل ریسرچ سروس کی پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے رپورٹ

منگل 24 جنوری 2017 22:17

پاکستان کے جوہری ہتھیار بھارت کوکسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کیلئے ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2017ء) پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں دنیا کی تمام بڑی طاقتیں یہ تو جان چکی ہیں کہ اس کے بارے میں صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے مگر امریکی ادارے کے نئے انکشافات نے تو بھارت کی نیندیں اٴْڑا دی ہیں، یہ انکشافات کے مطابق کستان کے جوہری ہتھیار بھارت کوکسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کیلئے ڈیزائن کئے گئے ہیں ‘جوہری ہتھیاروں کی دوڑخطے میں جوہری تنازع کا باعث بن سکتی ہے‘پاکستان کے پاس 150 سے 210 کے قریب جوہری ہتھیار موجود ہیں‘2004ء کے بعد سے پاکستان نے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کومزید بہتر بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں ۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرپاکستان اور بھارت اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرتے رہے تودونوں ممالک کے اسٹرٹیجک استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

کانگریشنل ریسرچ سروس (سی آرایس )کی جانب سے امریکی قانون سازوں کوارسال کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے جوہری ہتھیار بھارت کوکسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، تاہم پاکستان ان کی تعداد میں مزید اضافہ کررہا ہے۔

رپورٹ میں بھارت کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعدادکا بھی ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مصنفین نے اس بات کوتسلیم کیاکہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑخطے میں جوہری تنازع کا باعث بن سکتی ہے۔رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیاکہ پاکستان کے پاس تقریباً 150سی210کے قریب جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد،نئے جوہری ہتھیاربنانا اور’پوری طاقت سے جواب‘کے نظریے نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنازع کے خطرے کو بڑھادیاہے۔

2004ء کے بعد سے پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کومزید بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ادارے کے مطابق بھارت نے اگر کسی بھی قسم کی جارحیت کا اقدام اٹھایا تو پھر خطے کے امن کیلئے بڑے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ادارے کے مطابق پاکستان بھارتی جارحیت کیخلاف کسی قسم کے جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن اگر بھارتی سرکار نے کسی قسم کاپھنگا لینے کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار بیٹھا ہے۔

متعلقہ عنوان :