پانامہ کیس کی سماعت ، عدالت نے مریم نواز کے وکیل سے ان کے انٹرویو کی ٹرانسکرپٹ طلب کر لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 25 جنوری 2017 12:59

پانامہ کیس کی سماعت ، عدالت نے مریم نواز کے وکیل سے ان کے انٹرویو کی ..

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 جنوری 2017ء) : سپریمکورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔ تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کی سماعت میں مریم نواز کے وکیل شاہد حامد کے دلائل جاری ہیں۔ عدالت نے شاہد حامد سے مریم نواز کے انٹرویو کی ٹرانسکرپٹ طلب کر لی۔ جسٹس گلزار نے کہاکہ مریم نواز انٹرویو میں کہتی ہیں کہ وہ اپنے والد کے ساتھ رہتی ہیں۔

جسٹس کھوسہ نے کہا کہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ مریم نے کہا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میری اور میرے گھر والوں کی پراپرٹی کہاں سے نکل آئی؟ہو سکتا ہے شکایت کنندہ کا ٹرانسکرپٹ درست نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ٹرانسکرپٹ بہت اہم ہے۔اگر مریم نواز کے ٹرانسکرپٹ میں فرق ہے تو ہمیں بھی فراہم کر دیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا جائیداد اور گھر الگ الگ چیزیں ہیں؟شاہد حامدنے کہا کہ مریم کا بیرون ملک کوئی گھر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے مریم نواز کا بیان بالکل درست ہے۔مریم نواز نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد موجود نہیں ہے۔جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے 2012ءکے انٹرویو میں کہا ک ہمارا کوئی اثاثہ باہر نہیں ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تاثر ملتا ہے کہ کارروائی کے ساتھ جوابات میں بھی بہتری لائی جا رہی ہے۔جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ معاملہ ایمانداری ہے ہم جاننا چاہ رہے ہیں کہ آخر سچ کیا ہے؟ شاہد حامد نے کہا کہ تحقیقاتی اداروں کے پوچھنے پر مریم نواز کو آف شور کمپنیوں کا بینیفیشل مالک بتایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر موزیک فونیسکا کے پاس مریم کی معلومات تھی تو منروا سے پوچھنے کی کیاضرورت تھی؟میرا دعویٰ ہے کہ دستاویز پر دستخط جعلی ہیں،آف شور کمپنیوں کے اصل مالک حسین نواز ہیں۔ شاہد حامد نے عدالت میں اینکر پرسن ثناءبچہ کے پروگرام کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے بتاہا کہ انٹرویو میں مریم صفدر نے کہا کہ ان کی لندن میں کوئی پراپرٹی نہیں۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ میں اپنے والد کے ساتھ رہتی ہوں۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ کب رہتی تھیں،جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ مریم نواز تو اپنی دادی کے ساتھ رہتی تھیں، سامبا بینک نے مریم نواز کے حوالے سے منروا کو کیوں خط لکھا ؟ جس پر شاہد حامد نے بتایا کہ منرواسروسززکمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے معاملے پر سامبا بینک نے خط لکھا، شاہد حامد کا کہنا تھا کہ حسین نواز کے ورثاکے درمیان اثاثوں کی تقسیم کیلیے مریم کو ٹرسٹی بنایا گیا،حسین نواز کی 2 شادیاں اور7 بچے ہیں،اثاثوں کی تقسیم کےلیے حسین نواز نے ٹرسٹ بنایا،حسین نواز کی دونوں بیویاں الگ ممالک کی شہریت رکھتی ہیں۔