تشددپریقین رکھتا ہوں-غیرقانونی تارکین کوسہولیات فراہم کرنے والے شہروں کی فنڈنگ روکی جائے گی-ڈونلڈ ٹرمپ میکسیکوکی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حکم نامے پر دستخط‘

امریکہ کی جانب سے رکاوٹ کھڑی کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور میکسیکو دیواریں کھڑی کرنے میں یقین نہیں رکھتا۔میکسیکوکے صدر کا قوم سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 جنوری 2017 13:47

تشددپریقین رکھتا ہوں-غیرقانونی تارکین کوسہولیات فراہم کرنے والے شہروں ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26جنوری۔2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تشدد کرنے پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے۔یہ بات انھوں نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران کہی ۔انھوں نے کہا کہ وہ اپنے سیکرٹری دفاع جیمز میٹس اور ڈائرکٹر سی آئی اے مائیک پوم پیو سے بات کریں گے کہ کس طرح وہ قانونی طریقے سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ لڑ سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں انتہا پسند گروپ لوگوں کے سر قلم کر رہے ہیں لیکن ہم ان کے مقابلے میں برابر نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کا کام امریکہ کو محفوظ بنانا ہے۔ انتہا پسند گروپ لوگوں کو گولیاں مار رہے ہیں۔ ہمارے لوگوں کے اور دوسروں کے سر قلم کر رہے ہیں کیونکہ وہ مشرق وسطیٰ میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ ایسے کام کر رہی ہے جو کہ ہم نے آج تک نہیں سنے، تو کیا میں واٹر بورڈنگ پر یقین نہیں رکھ سکتا؟صدر ٹرمپ نے کہا میں نے اپنے خفیہ ادارے کے لوگوں سے بات کی ہے اور ان سے معلوم کیا ہے کہ کیا تشدد سے کوئی فائدہ ہوتا ہے؟ اور انھوں نے کہا کہ بالکل ہوتا ہے۔

میں اپنے لوگوں سے بات کروں گا اور اگر وہ سمجھتے ہیں کے تشدد کرنے سے کوئی فائدہ ہو سکتا ہے تو میں اس سمت میں بالکل جاوں گا۔ میں ہر وہ چیز کروں گا جو قانون کا لحاظ کرتی ہو لیکن میں بالکل یقین رکھتا ہوں کے تشدد کرنا کار آمد ہے۔دوسری جانب سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پینیٹا نے کہا کہ تشدد کا استعمال کرنے ایک بہت بڑی غلطی ہو گی۔انھوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں اب معلومات حاصل کرنے کے لیے تشدد کرنے کے ضرورت نہیں ہے اور ایسا دوبارہ شروع کرنے سے دنیا میں ہمارے بارے تاثر خراب ہو جائے گا۔

قبل ازیںصدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کا اعلان کیا جس پر5000 خصوصی محافظ تعینات کیے جائیں گے جو سرحد پر گشت کا کام سر انجام دیں گے جبکہ ملک میں غیر قانونی طور پر موجود تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائےگا۔صدر ٹرمپ اِن حکم ناموں کا اعلان محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے دورے کے دوران کیاجس سے قبل انھوں نے امیگریشن کے دو انتظامی حکم ناموں پر باضابطہ دستخط کیے۔

دیوار کی تعمیر کے احکامات کا مقصد غیر قانونی امیگر یشن کو روکنا ہے، تاکہ امریکہ میں ناجائز طور پر داخل ہونے کے معاملے کو بند کیا جا سکے جبکہ ان امریکی شہروں پر کڑی نظر رکھی جائے جہاں غیر رجسٹرڈ تارکین وطن کو تحفظ فراہم ہوتا ہے۔صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے علاوہ ایک ان امریکی شہروں کی فنڈنگ روکنے کے احکامات پر دستخط کیے ہیں جو غیر قانونی تارکین وطن کے گڑھ ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں ان کا ایک اہم انتخابی نعرہ میکسیکو کی سرحد پر 2000 میل طویل دیوار تعمیر کرنا تھا۔ تقریب کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کوئی ملک سرحدوں کے بغیر نہیں ہوتا اور آج سے آغاز کرتے ہوئے امریکہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس حاصل کر رہا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ ہم اس کے بارے میں شروع سے بات کر رہے تھے۔ میکسیکو دیوار کے لیے رقم دے گا جس کا گذشتہ تخمینہ 8 ارب ڈالر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادائیگی کا معاملہ پیچیدہ نوعیت کا ہوسکتا ہے جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ میکسیکو کی جانب سے یہ ادائیگی شاید براہ راست عمل میں نہ آئے۔وائٹ ہاوس کے ترجمان شان اسپائسر نے کہا ہے کہ امریکہ سرحد پر مزید حراستی تنصیبات تعمیر کرے گا تاکہ غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والوں کو وہاں رکھا جاسکے اور پھر انھیں اپنے اصل ملک واپس روانہ کرنے کا ایک طرفہ ٹکٹ جاری کیا جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ماضی کا پکڑو اور رہا کرو‘ پروگرام ختم کرے گی جس پر سرحدی ایجنٹ عمل پیرا رہے ہیں ۔دوسری جانب میکسیکو کے صدر انریق پینا نیٹو نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ میکسیکو ڈونلڈ ٹرمپ کی دیوار کے اخراجات نہیں اٹھائے گا۔انھوں نے کہا کہ وہ امریکہ کی جانب سے رکاوٹ کھڑی کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور میکسیکو دیواریں کھڑی کرنے میں یقین نہیں رکھتا۔

تاہم اپنے خطاب میں انھوں نے 31 جنوری کو واشنگٹن کے دورے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو منسوخ کرنے یا ملتوی کرنے کے بارے میں بات نہیں کی۔ میکسیکو کے صدر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ میکسیکو کسی بھی دیوار کی تعمیر کے لیے رقم نہیں دے گا۔ یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہم شمالی امریکہ میں تعاون کے نئے قوانین، تجارت، سرمایہ کاری، سکیورٹی، امیگریشن کی بات کر رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا بطور صدر میں میکسیکو اور میکسیکنز کے حقوق کے دفاع کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ واشنگٹن میں میکسیکو کے حکام کی حتمی رپورٹ اور چیمبر آف کامرس، گورنرز وغیرہ کے مشورے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ اگلا قدم کیا ہونا چاہیے۔