سردی کی شدت اور دھند میں کمی سے فصلوں پر مثبت اثرات مرتب ہوںگے، ماہرین زراعت

جمعہ 27 جنوری 2017 14:20

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2017ء) ماہرین زراعت نے بتا یا ہے کہ سردی کی شدت اوردھند میں کمی اور دھوپ نکلنے سے فصلوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق گذشتہ ایام میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں سخت سردی، دھند اور کہر کے باعث فصلوں کو نقصان پہنچ رہا تھا جبکہ معمول کی نسبت کم بارشیں بھی فصلوں کو متاثر کر رہی تھیں تاہم اب جبکہ مختلف علاقوں میں سردی کی شدت کم ہو رہی ہے اور فصلوں پر پڑنے والے کورے کا زور بھی ٹوٹ رہا ہے لہٰذا موسم میں ہونے والی مذکورہ تبدیلی کے باعث ربیع کاشتہ فصلوں پر مثبت اثرات مرتب ہو ں گے اور فی ایکڑ بہتر پیداوار کا حصول بھی ممکن ہو سکے گا۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ دور میں کھادوں کے مناسب استعمال کے بغیر زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن نہیں جبکہ پودوں کی بڑھوتری کیلئے ثانوی غذائی جزو والی کھادیں خاص اہمیت کی حامل ہیں اور معاشی نقطہ نظر سے بھی کھادوں کا استعمال انتہائی ضروری ہے کیونکہ کاشتکار ایک روپے کی کھاد کے بدلے 9روپے تک کی اضافی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یا کہ کھادوں کی اقسام کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اجزائے کبیرہ والی کھادیں جن میں نائٹروجن ، فاسفورس ، پوٹاش وغیرہ شامل ہیں کی فصل کو اشد ضرورت ہوتی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر اجزائے ثانوی کا استعمال بھی سود مند ہے اور کیلشیم ، میگنیشیم ،سلفر فصلات پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں ۔انہوںنے بتا یا کہ اجزائے صغیرہ کا استعمال کاشتکاروں کو مالی منفعت فراہم کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جو کاشتکار اجزائے ثانوی پر مشتمل کیلشیم، سنگل سپر فاسفیٹ ، کیلشیم امونیم نائٹریٹ ، سلفر ، امونیم سلفیٹ ، زنک سلفیٹ ،پوٹاشیم سلفیٹ وغیرہ کا ماہرین زراعت کے مشوروں سے استعمال کرتے ہیں انہیں بہترین فصل کے حصول میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔