سندھ حکومت کھاد پر سبسڈی بحال کرنے کے فیصلہ کی توثیق نہ کر کے کسانوں کے معاشی قتل کی مرتکب ہوئی ہے، وزیر زراعت پنجاب

ہفتہ 28 جنوری 2017 16:05

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جنوری2017ء) وزیر زراعت پنجاب نعیم اخترخان بھابھہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ابھی تک وفاقی حکومت کی طرف سے کھاد پر سبسڈی بحال کرنے کے فیصلہ کی توثیق نہ کرکے کسانوں کے معاشی قتل کی مرتکب ہوئی ہے، کسانوں کے حقوق کی ترجمان ہونے کا دعوی کرنے والی پیپلزپارٹی کسانوں کے حقو ق پاؤں تلے روند رہی ہے ، سوئس اکاؤ نٹ میں اربوں ڈالر رکھنے والوں کو کسانوں اور ہاریوں کی فکر نہیں ہے ، سندھ میں کسان خون کے آنسو رو رہا ہے اور پنجاب کا کسان اپنے روشن مستقبل سے پرامید ہے، پیپلزپارٹی تیر سے کسان کا شکار کررہی ہے،دراصل تیر اور بلا سائیکل پر سوا ر ہوکر کسان کے مقابلہ پر آگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کا یہ موقف بہت معروف ہے کہ میں ہر اس گھر میں رہتا ہوں جس کی چھت ٹپکتی ہے لیکن پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت نے بھٹو کا نظریہ کسی قبرستان میں دفن کردیا ،سندھ کے کسان کھاد پر سبسڈی کی بحالی کے وفاقی حکومت کے فیصلے کی پر جوش تائید کررہے ہیں جبکہ سندھ حکومت اس معاملہ سے عملی طور پر لا تعلق ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے کھاد پر سبسڈی ختم کرنے کا فوری طور پر اثر پنجاب کے کسان پر نہیں پڑنے دیا جبکہ وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف نے فوری طو رپر اس سبسڈی کی بحالی کے لئے وزیراعظم سے رابطہ کیا، پنجاب میں کھاد کا سٹاک موجود ہے لہذا کھاد ڈیلر کھاد سبسڈی کے تحت ہی فروخت کر رہے ہیں جبکہ سندھ کی حالت بہت عجیب ہے۔

متعلقہ عنوان :