گنے کی فصل کا منافع بخش پہلواس کی مونڈھی فصل کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے، ماہرین زراعت

جمعرات 2 فروری 2017 14:24

فیصل آباد۔2 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2017ء) ماہرین زراعت نے کاشتکاروں سے کہاہے کہ مونڈھی فصل کے کھیت کے چنائو کے لیے لیرا فصل کا بیماریوں اور کیڑوں سے محفوظ ہونا ضروری ہے کیونکہ پنجاب میںکماد کے زیر کاشتہ رقبہ میں سے 40سے 45 فیصد رقبہ پرمونڈھی فصل رکھی جاتی ہے نیزگنے کی فصل کا منافع بخش پہلواس کی مونڈھی فصل کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کاشتکار گری ہوئی فصل سے آئندہ فصل کے لیے مونڈھی فصل نہ رکھیںاور فصل کاٹتے وقت گنا سطح زمین سے آدھا تا ایک انچ گہرا کاٹیں کیونکہ اس سے زیر زمین پڑی آنکھیں زیادہ صحت مند ماحول میں پھوٹتی ہیں اور مونڈھوں میں موجود گڑووں کی سنڈیوںکی تلفی میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مونڈھی فصل کی اچھی پیداوار کے لیے ناغوں کو بروقت پرُ کرنا ضروری ہے اس لئے کاشتکار ناغے پرُ کرنے کے لیے علیحدہ نرسری لگائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مونڈھی فصل کی کھاد کی ضروریات لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہیںلہٰذا مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے تیس فیصد زائد کھاد ڈالیں اورمارچ کے مہینے میں کھیت کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد پانی لگادیں ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ وتر آنے پر نائٹروجنی کھاد کا ایک تہائی حصہ جبکہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار ڈال کرزمین میںہل چلا دیں تاکہ بہترین پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔