مشترکہ کوششیں اور باہمی فیصلہ سازی خطے کی ترقی، امن اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہیں،، پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں خصوصاآذربائیجان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اورانہیں مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، پاکستان کے مصر آذربائیجان اورسری لنکا کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات موجود ہیں

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی کو آذربائیجان، مصر ،سری لنکا کے سفیروں اور ہائی کمشنر وں سے ملاقاتو ں میں گفتگو

جمعرات 2 فروری 2017 20:05

مشترکہ کوششیں اور باہمی فیصلہ سازی خطے کی ترقی، امن اور سلامتی کے لیے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاہے کہ مشترکہ کوششیں اور باہمی فیصلہ سازی خطے کی ترقی، امن اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہیں، پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں خصوصاآذربائیجان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اورانہیں مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، پاکستان کے مصر آذربائیجان اورسری لنکا کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات موجود ہیں ۔

جمعرات کو آذربائیجان، مصر اور سری لنکا کے سفیروں اور ہائی کمشنر وں نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی جس میں باہمی تعلقات اور شراکت داری کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر نے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تجارتی حجم میں اضافے اور اقتصادی تعلقات کومزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

(جاری ہے)

آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں خصوصاآذربائیجان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اورانہیں مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے کشمیر اور ناگورنہ کاراباغ کے مسئلوں پر علاقائی اور عالمی فورمز پرایک دوسر ے کی حمایت کرتے ہیں۔ آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کومزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کر تے ہوئے سردار ایاز صادق نے باہمی تعاون کو بامعنی بنانے کے لیے تجارتی، اقتصادی اور پارلیمانی تعلقات مزیداضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک علاقائی اور عالمی معاملات پر یکساں موقف رکھتے ہیں ۔انہوں نے دونوں برادر ممالک کے پارلیمانوں کے درمیان روابط کومزید فروغ دینے کی ضرورت پربھی زور دیا۔آذربا ئیجان کے سفیر علی علی زادہ نے پاکستان کی طرف سے آذربائیجان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے کو سراہتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کی سیاسی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزیدمستحکم بنانے کے لیے پر عزم ہے۔

انھوں نے دونوں اقوام کے مشترکہ اقتصادی مفادات کے لیے تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں دو طر فہ تعلقات کو وسعت دینے کے آذر بیجان کے عزم کو دہرایا۔ انھوں نے پارلیمانی سطح پر تعلقات کو نئی جہتیں دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔مصر کے سفیر شریف شاہین سے بات چیت کرتے ہوئے سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور مصر کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات موجود ہیں جو مذہب ، اخوت اورثقافت کی لازوال بنیادوںپر استوار ہیں ا ور عالم اسلام کی مضبوطی اور مشتر کہ کو ششوں کی خواہشات پر مبنی ہیں۔

انہوںنے سفیرکو عالم اسلا م میں تشد د،عدم استحکام اور تنزلی کے سدباب کیلئے تعاون کی پاکستان کی خواہش سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے دونوں ممالک میں تعاون کو فروغ دینے جمہوری اداروں کو مستحکم بنانے اور افرادی قوت کی تر قی کے لیے جا مع منصوبہ بندی اور مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سپیکر نے اپنے مصری ہم منصب کو پارلیمانی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی ۔

مصر کے سفیر شریف شاہین نے عالم اسلا م میں اتحاد ویکجہتی کے فروغ کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سر اہتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیاکہ پاکستان اور مصر ایک پر امن ،مستحکم اور تر قی پسند عالم اسلا م کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے اداروں کے استحکام اور بہتر طر ز حکمرانی کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے کی سپیکر کی تجویز سے بھی اتفاق کیا ۔

بعدازاں سر ی لنکا کے ہائی کمشنرمیجرجنرل ریٹائرڈجیاناتھ لوکوکوٹاگوڈے ملاقات میں سپیکر نے پاکستان اور سر ی لنکا کے مابین قریبی تعلقات جو باہمی مفادات اور ایک پر امن جنوبی ایشیا ء کی مشترکہ خواہش پر استوار رہیں کو سر اہا ۔انہوں نے کہا پاکستان سر ی لنکا کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے جو خطے میں امن اور سارک ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں ۔

انہوں نے سر ی لنکا کے ساتھ عوامی سطح پر رابطوں کوفروغ دینے اور پارلیمانی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔سر ی لنکا کے ہائی کمشنر نے کہاکہ سر ی لنکا پاکستان کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو قد ر کی نگاہ سے دیکھتا ہے انہوں نے سپیکر کویقین دلایا کہ سری لنکا پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون میں اضافے کیلے کوششیں جاری رکھے گا ۔انہوں نے کہا کہ سر ی لنکا خطے میں مساوی اقتصادی مواقعوں اور پائیدار تر قی کے لیے پاکستان کے موقف کی حمایت کرتا ہے