ترقی کےمیدان میں ہمارامقابلہ کرو،دھرنوں کیلئےوقت نہیں،میاں نوازشریف

ملک کیساتھ ظلم کرنیوالوں کاحساب ہوناچاہیے،90کی دہائی کاتسلسل برقراررہتا توآج ملک کےچپےچپے پرموٹرویزہوتیں،بلوچستان پرماضی میں توجہ نہیں دی گئی،گوادرکوبہترین بندرگاہ بنارہے ہیں،چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی ترقی پوری دنیاکونظرآئے،آئندہ سالوں میں30ہزارمیگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی،چارٹرڈ طیاروں پراڑنے والوں کو سڑکوں کی ضرورت نہیں۔وزیراعظم نوازشریف کاکراچی تاحیدرآباد ایم نائن موٹروے کےپہلے سیکشن کی افتتاحی تقریب سےخطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 3 فروری 2017 12:44

ترقی کےمیدان میں ہمارامقابلہ کرو،دھرنوں کیلئےوقت نہیں،میاں نوازشریف

حیدر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03 فروری 2017ء) : وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہاہے کہ ترقی کےمیدان میں ہمارامقابلہ کرو،دھرنوں کیلئےوقت نہیں،ملک کیساتھ ظلم کرنیوالوں کاحساب ہوناچاہیے،90کی دہائی کاتسلسل برقراررہتا توآج ملک کےچپےچپے پرموٹرویزہوتیں،بلوچستان پرماضی میں توجہ نہیں دی گئی،گوادرکوبہترین بندرگاہ بنارہے ہیں،چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی ترقی پوری دنیاکونظرآئے،آئندہ سالوں میں30ہزارمیگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی‘چارٹرڈ طیاروں پراڑنے والوں کو سڑکوں کی ضرورت نہیں۔

آج جمعہ کو کراچی تاحیدر آباد ایم نائن موٹروے کے پہلے سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ تعمیر وطن کے سفر میں ایک نیا سنگ میل عبور کرنے جارہے ہیں،اللہ کا شکرگزار ہوں کہ اس نے ہمیں یہ توفیق بخشی،راستہ منزل کا پتہ دیتا ہے راستے مشکل ہوں تو منزل تک پہنچنا مشکل ہوتا ہے،خوشی ہے کراچی حیدرآباد موٹروے پر کام تیزی سے جاری ہے،شاہراہوں کی تعمیر سے لوگ قریب آتے ہیں فاصلے کم ہوتے ہیں،شاہراہوں کی تعمیر کا مقصد قومی یکجہتی کا فروغ ہے،پاکستان کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں گے،60فیصد سے زیادہ کام ہوچکا ہے،ملتان سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر جاری ہے،لوگ اپنی آنکھوں سے ایک نیا پاکستان تعمیر ہوتا دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ 2013میں جو وعدے کئے تھے ان کو پورا کررہے ہیں،2018تک تمام وعدے پورے کریں گے،معیشت کی زبوں حالی ہمارے سامنے تھی،ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو اپنے مفادات کیلئے کبھی مذہب اور کبھی سیاست کے نام پر نوجوانوں میں ہیجان پیدا کرتے ہیں،ان کے اخلاق کو برباد کرنے کی کوششیں کرتے ہیں،عوام جانتے ہیں کہ یہ لوگ نوجوانوں سے بھی مخلص نہیں،قوم سے مخلص نہیں،ہمیں اپنی نئی نسل کو ایسے عناصر سے بچانا ہے اس کیلئے معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرناناگزیر ہے جب معیشت اپنے پائوں پر کھڑی ہوجاتی ہے تو معاشی سرگرمیوں میں تیزی آتی ہے،تجارت ہوتی ہے اور نئے روزگار پیدا ہوتے ہیں پھر ان نوجوانوں کا استعمال کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ہم نے دن رات ایک کرکے معیشت کو مضبوط کرنے کی کوشش کی،آج معیشت اپنے پائوں پر کھڑی ہورہی ہے،ساری دنیا اس کا اعتراف کرر ہی ہے،عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار کر رہے ہیں،کراچی سٹاک ایکسچینج ماضی کے سارے ریکارڈ توڑ چکا ہے،تین سال کی ہماری محنت کا ثمر سامنے آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ معیشت میں استحکام اور تیزی کیلئے مضبوط بنیادی ڈھانچہ ناگزیر ہے،90 کی دہائی کی ترقی کا سلسلہ برقرار رہتا تو آج پاکستان تیسرا ماڈل ہوتا،ترقی کا سفر جاری ہے،موٹروے،ٹراماسنٹراور سکول بن رہے ہیں،کراچی حیدر آباد موٹروے معیار کے لحاظ سے کسی موٹروے سے کم نہیں،چارٹرڈ طیاروں پر اڑنے والوں کو سڑکوں کی ضرورت نہیں عوام کو ضرورت ہے،اندرون سندھ کے کاشتکاروں اور مزدوروں سے پوچھیں کہ موٹروے کی کیا اہمیت ہے،ہیلی کاپٹروں اور جہازوں پر سفرکرنے والے سڑکوں کی اہمیت نہیں سمجھتے،سڑکوں کی اہمیت کو سمجھنے کیلئے عوام سے تعلق ضروری ہے،جلد حیدر آباد سکھر موٹروے پر کام شروع ہوجائے گا،آئندہ دو سے تین سال میں تمام موٹرویز مکمل ہوجائیں گی۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ 1990کا تسلسل برقرار رہتا تو آج ملک کے چپے چپے پر موٹرویز ہوتیں،بلوچستان میں شاندار ہائی ویز اور ایکسپریس ویز تعمیر ہورہے ہیں،بلوچستان پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی،آج سب سے زیادہ توجہ دے رہے ہیں،گوادر کو ایک بہترین بندرگاہ بنارہے ہیں،چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی ترقی پوری دنیا کو نظرآئے،بلوچستان کو شاہراہوں کے ذریعے تمام صوبوں سے منسلک کیا جا رہا ہے،شاہراہوں کے نیٹ ورک کے ذریعے وسط ایشیاء کی ریاستوں سے منسلک ہوں گے،وسط ایشیائی ممالک بھی گوادر بندرگاہ کو استعمال کرسکیں گے،جام شورو سے سیون شریف سی26کلومیٹر سڑک کو 2 رویہ کیا جائے گا،وفاق اور سندھ حکومت مل کر اس منصوبے پر کام کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ عوام جانتی ہے کہ ماضی میں ملک میں بجلی نہیں تھی آج ہم واپس لائے ہیں،10ہزار میگاواٹ بجلی آئندہ سال کے آغاز تک نظام میں شامل ہوجائے گی،آئندہ سالوں میں 30 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی،آج ہم ماضی کے مقابلے میں سستے بجلی منصوبے لگا رہے ہیں،بجلی کی پیداوار کیلئے کوئلے سمیت متبادل ذرائع کو استعمال کیا جارہا ہے،بجلی کی پیداوار کے ساتھ دیامر بھاشا ڈیم آبپاشی کی ضروریات پوری کرے گا،ملک کی مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر منصوبہ بندی کی ہے،فلاحی شعبے سمیت صحت اور تعلیم کے شعبے پر بھی توجہ دے رہے ہیں،وسائل کم اور ضروریات زیادہ ہیں،تین سال میں وسائل پیدا کئے ہیں،ترقی کرنے والے ملکوں نے سب سے پہلے شاہراہوں کے مربوط نیٹ ورک پر توجہ دی،سڑکیں بنیں گی تو ہسپتال اور سکول بنیں گے،سڑک سے ہی کسانوں کا روزگار منسلک ہے،سڑک ترقی میں بنیادی کردار ہوتاہے،ملک میں بجلی کی قلت پیدا کرنے والوں سے حساب لیا جانا چاہیے،بجلی کی قیمتوں میں کمی سے مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی،سستی بجلی سے ہم عالمی منڈیوں میں بھی مقابلے کرسکیں گے،صنعتوں کو بلاتعطل بجلی اور گیس فراہم کرر ہے ہیں،ہم ماضی میں رہنے والے نہیں،مستقبل کا سوچنے والے ہیں،وہ دھرنے کرتے رہیں ہم کام کرتے رہیں گے،جنہوں نے ملک کے ساتھ ظلم کیا ان کا حساب ہونا چاہیے،قوم کو معلوم ہے کون دھرنے والے ہیں اور کون ترقی والے،ترقی کے میدان میں آکر ہمارا مقابلہ کرو،دھرنوں کیلئے ہمارے پاس وقت نہیں۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ تھر کے کوئلے سے بہت امیدیں ہیں اس سے جو بجلی ملے گی وہ سستی ہوگی۔70 سال بعد یہ کام جو کسی بھی عجوبے سے کم نہیں تھا اب ہورہا ہے۔وسائل کم اور ضروریات زیادہ ہیں لوگ آتے رہتے ہیں جاتے رہتے ہیں ہمیں پاکستان کی طرف دیکھنا چاہیے۔ اس سے قبل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کراچی پہنچے تو وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے ان کا استقبال کیا ۔

وزیر اعظم نے گورنر سندھ کے عہدے کا حلف اٹھانے پر محمد زبیر کو مبارکباد پیش کی ۔ جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نوری آباد روانہ ہوئے جہاں انہوں نے کراچی موٹروے ایم نائن منصوبے کے مکمل حصے کا افتتاح کر دیا۔موٹروے کا پچاس فیصد سے زائد 75کلومیٹر کا حصہ مکمل کیا جا چکا ہے۔ ایم نائن کراچی حیدر آباد موٹروے 136کلومیٹر پر محیط ہے۔ ایم نائن منصوبے میں چار انٹرچینج شامل ہیں۔ جن میں دادا بھائی ، انڈسٹریل ویلی،نوری آباد اور تھانیہ بولا خان انٹرچینج ہیں۔س منصوبے کا دوسرا سیشن 61کلومیٹر ٹریک آئندہ برس مارچ میں مکمل ہو گا۔ ایم نائن منصوبہ ستمبر 2015میں شروع کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ایم نائن منصوبے کے مکمل حصے کا افتتاح کر دیا