وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بین الاقوامی طور پر منجھے ہوئے لیڈر ہیں ، انہوں نے عالمی فورموں پر مسئلہ کشمیر میں جان ڈال دی ہے ،جمہوری اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی عالمی فورموں پر بھارت کے پراپیگنڈے کو موثر انداز میں ناکام بنا سکتا ہے ،کشمیری قوم کو تعلیمی ، معاشی اور سیاسی طور پر ترقی دینا میرا خواب ہے،آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حید رخان

جمعہ 3 فروری 2017 22:55

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2017ء) آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حید رخان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بین الاقوامی طور پر منجھے ہوئے لیڈر ہیں ۔ جنہوں نے عالمی فورموں پر مسئلہ کشمیر میں جان ڈال دی ہے ۔جمہوری اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی عالمی فورموں پر بھارت کے پراپیگنڈے کو موثر انداز میں ناکام بنا سکتا ہے ۔

کشمیری قوم کو تعلیمی ، معاشی اور سیاسی طور پر ترقی دینا میرا خواب ہے جسکی تکمیل کے لیے اپنی تمام صلاحتیں بروئے کار لائوں گا۔ پاکستان میں منفی سیاست سے ملک اور خصوصی طور پر مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچے گا۔اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ 2018کے انتخابات کا انتظار کرے ، برطانیہ میں برٹش کونسل کے ساتھ ہونے والا معاہدہ آزاد کشمیر میں تعلیم کے نظام میں انقلابی تبدیلی کے نوید ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

دورہ برطانیہ کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے سلسلے میں برطانیہ کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور برطانوی کشمیریوں سے ملاقات مفید رہیں ۔ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا ہے اس حوالہ سے حکومت اوورسیز کمیشن کی بھی تشکیل دے رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار کشمیر ہائوس اسلام آباد دورہ برطانیہ کے بعد ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی صورت میں ایسی جاندار قیادت موجود ہے جو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انتہائی ٹھوس انداز میں بین الاقوامی فورموں پر ناصرف اپنا موقف پیش کرتی ہے بلکہ اسے منوانے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی شکست پاکستان کی ٹھوس خارجہ پالیسی کا واضح ثبوت ہے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہی کی وجہ سے بھارت کا کشمیر کے حوالے سے کیا جانے والا پروپیگنڈے ناکام ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو سیاسی بے چینی ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے ، عدالتوں کے باہرعدالتیں لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت پاکستان کو اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دورہ برطانیہ کے دوران تعلیم کے شعبہ میں برٹش کونسل کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ آزاد کشمیر میں تعلیم کے نظام کو بدل کر رکھ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں ہی سے سوا ارب کی لاگت سے وزیر اعظم ترقیاتی پروگرام شروع کیا جائے گاجس کا فوکس پسماندہ علاقوں کی ترقی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رواں بجٹ میں ہی صحت کے شعبہ میں 1000اسامیوں کااعلان کیا جبکہ آزاد کشمیر بھر میں ایمرجنسی کے شعبہ جات میں مفت طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ کو سیاسی پسند و ناپسند سے آزاد کر کے این ٹی ایس کا نفاذ کیا گیا ۔

پبلک سروس کمیشن میں اہل لوگوں کو تقرر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آزا دکشمیر میں مالیاتی ڈسپلن قائم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں جس کی بڑی مثال کابینہ کے تعداد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمزور اورمظلوم کے ساتھ کھڑا رہوں گااور پسے ہوئے طبقے کو ان کے حقوق دیے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے دورہ برطانیہ کے دوران پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس کی خدمات کو سہراہا اور کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمنٹ و دیگر اداروں میں ملاقاتوں کے دوران سید ابن عباس پیش پیش رہے میں ان کا ذاتی طور پر بھی شکر گزار ہوں ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک میں آزاد کشمیر کی شمولیت وزیر اعظم پاکستان کا بڑا اعلان ہے اس سے ریاست میں معاشی انقلاب آئے گا۔ وزیر اعظم نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ احتساب کے ادارے کو شفاف بنیادوں پر منظم کیا جائے گاکسی کے ساتھ انتقامی رویہ نہیں اپنایا جائے گابلکہ قانون کے مطابق احتساب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے حوالہ سے ہمارا موقف واضح ہے وہاں کے عوام کو ان کے حقوق ملنے چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مئی میں بلدیاتی انتخابات کروا لیں گے جس میں نوجوانوں کیلئے 25فیصد نشستیں رکھی جائیں گی تاکہ قیادت گراس روٹ لیول سے اوپر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ دورہ برطانیہ کے دوران وہاں مقیم کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا جس کے دوران خالصتان تحریک کے نمائندوں نے بھی ہمارا ساتھ دیا اور انہوں نے بھی بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا ۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں سے کہا ہے کہ وہ آزا دکشمیر میں سیاحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کریں جہاں بڑے مواقع ہیں ۔ راجہ فاروق حید رخان نے کہا کہ مسلم لیک ن آزاد کشمیر وزیراعظم پاکستان کی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور ان کی کشمیر پالیسی کے ساتھ ہے ۔ یوم یکجہتی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر ی اس دن کو پورے عزم کے ساتھ منائیں گے کیونکہ یہ اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم تحریک آزادی اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک الحاق پاکستان کی منزل حاصل نہیں ہوجاتی ۔

انہوں نے کہا کہ بدلتی ہوئی دنیا میں ہمیں تعلیمی انقلاب کی ضرورت ہے کشمیری نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ فعل قرار دیا اور کہا کہ مسلح افواج پاکستان کی جانب سے اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ حکومت پاکستان شہید ہونے والے شہری کی لاش کو واپس لانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔