صوبہ میں کپاس کی قبل ا ز وقت کاشت پر پا بندی کا فیصلہ سائنسدانوں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا،ترجمان محکمہ زراعت

ہفتہ 4 فروری 2017 13:55

لاہور۔4 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2017ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کپاس کی قبل از وقت بوائی سے گریز کریں ،پنجاب بھر میں کپاس کی قبل از وقت کاشت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیلئے دفعہ144 کے نفاذکا مقصد کپاس کو کیڑوں کے حملہ سے محفوظ بنانا ہے، کپاس کے کاشتکار 15اپریل سے قبل کپاس کی بوائی نہ کریں بصورت دیگر ان فصل تلف کردی جائے گی اوردفعہ144کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، دفعہ144کے نفاذ کا فیصلہ زرعی ماہرین اور سائنسدانوں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے،ترجمان کے مطابق جد ید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ قبل از وقت بوائی سے کپاس کی فصل پر ممکنہ طور پر رس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ سے کپاس کا پوراعلاقہ متاثر ہوسکتا ہے اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے سنگین صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، ترجمان نے مزید کہا کہ قبل از وقت کپاس کی کاشت نہ صرف مجموعی طور پر کپاس کی پیداوار کے ہدف کے رستے میں بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے بلکہ کپاس کے کاشتکاروں کے لئے کی گئی محفوظ اور عصری تقاضوں کے مطابق بنائی گئی حکمت عملی کو بھی متاثر کر سکتی ہے، کپاس کی پیداوار میں کمی کی ایک وجہ قبل از وقت کاشت ہے اس لئے کپاس کے کاشتکار 15اپریل سے قبل کسی صورت کپاس کی کاشت نہ کریں، ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت وقتاً فوقتاً کپاس کی بہتر پیداوار کے لئے کسانوں کو آگاہی فراہم کرتا ہے اور اس حوالے سے مختلف لائحہ عمل مرتب کئے گئے ہیں جن پر عمل کرکے کسان بہترین پیداوار حاصل کرسکتا ہے، اس انتباہ کا مقصد کپاس کے کاشتکاروں کو درست سمت میں رہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کپاس کی بھرپور پیداوار حاصل کرسکیں۔