بھارت ،پاکستان میںآبی قلت پیدا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہاہے،مصطفی کمال

تاخیر سے ہم مزیدآبی قلت میں مبتلا ہوجائیں گے ، حکومت نے اس انتہائی اہم مسئلہ کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال مزید خراب ہوگی،چیئر مین پی ایس پی

ہفتہ 4 فروری 2017 23:23

بھارت ،پاکستان میںآبی قلت پیدا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2017ء) چیئر مین پاک سر زمین پارٹی کے سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھارت کے ساتھ پانی کے تنازعہ پر انڈس واٹر کمیشن اور ورلڈ بینک میں اس انتہائی اہم اور دیرینہ مسئلہ پر واضح حکمت عملی نہ اپنانے سے پاکستان کی پوزیشن کمزور سے کمزور ہوتی جارہی ہے، بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے اور بھارت سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کی کمزور پالیسی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مزید ڈیم بنارہا ہے اور پاکستان میں پانی کی قلت پیدا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہاہے، اقوام متحدہ کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ا ن کا کہناتھا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ دریائے سندھ میں سرحد پار سے آنے والے پانی پر مطالعہ کرے، انڈس واٹر کمیشن اور اقوام متحدہ میں پاکستان کو معاہدے کے تحت پانی دینے کے حوالے سے مربوط اور مضبوط پالیسی اپناتے ہوئے حقائق کی روشنی میں اپنا مقدمہ کمیشن کے سامنے پیش کرے اور دنیا بھر کو بھارت کی جارحیت کے حوالے سے آگاہ کرے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستا ن نے اگر اپنا مقدمہ صحیح انداز میں پیش نہیں کیا تو بھارت پاکستان کا پانی روکنے سے باز نہیں آئے گا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ پاکستان کے دریاؤں میں پانی مسلسل کم ہوتا جارہاہے اور اگر اس اہم اور دیرینہ مسئلہ پرہنگامی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہمارے دریا مزیدخشک ہوجائیں گے اورچند برسوں میں پانی کی قلت میں مزید اضافہ ہو گاجو کہ سنگین صورتحال پیدا کر دے گا، انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاخیر اور تساہل سے کام نہ لیا جائے،تاخیر سے ہم مزیدآبی قلت میں مبتلا ہوجائیں گے اور حکومت نے اس انتہائی اہم مسئلہ کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال مزید خراب ہوگی۔

متعلقہ عنوان :